پاکستان علماء کونسل نے تمام مکاتب فکر اور مذاہب کی قیادت کا مشترکہ اجلاس 19مارچ کو لاہور میں طلب کرلیا

سانحہ یوحنا آباد اور دو افراد کو زندہ جلائے جانے کے واقعہ پر غور کیا جائے گا

منگل 17 مارچ 2015 15:18

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17مارچ۔2015ء) پاکستان علماء کونسل نے تمام مکاتب فکر اور مذاہب کی قیادت کا مشترکہ اجلاس 19مارچ کو لاہور میں طلب کرلیا ہے۔ اجلاس میں سانحہ یوحنا آباد اور دو افراد کو زندہ جلائے جانے کے واقعہ پر غور کیا جائے گا۔ یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے مختلف مذاہب کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل لاہور یوحناآباد میں چرچوں پر حملوں اور دو مسلمان نوجوانوں کوزندہ جلانے کی شدید مذمت کرتی ہے۔ کسی بھی فرد ،گروہ یا جماعت کو یہ حق نہیں دیا جاسکتا کہ وہ جذبات میں آکرقانون کو ہاتھ میں لیں لہٰذا زندہ جلائے جانے والے دونوں نوجوانوں پر تشدد کرنے والوں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچانا حکومت کی ذمہ داری اور حکومت کو اس معاملہ میں کوئی کوتاہی نہیں کرنی چاہئے۔

(جاری ہے)

لاہور کی مسیحی برادری کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پر امن احتجاج عوام الناس کا حق ہے اور پاکستان کی عوام نے ہمیشہ جب بھی غیر مسلموں کے ساتھ زیادتی ہوئی اس پر احتجاج کی آواز کو بلند کیا ہے لیکن پر تشدد احتجاج کسی بھی صورت درست نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم مسیحی عوام کے درمیان تصادم کروانے کی کوشش ان قوتوں کی ہے جو اس ملک کو کمزور دیکھنا چاہتی ہیں لہٰذا ہم سب کو متحد ہوکر ان کوششوں کو ناکام بنانا ہوگا۔دریں اثناء پاکستان علماء کونسل کے وفد نے لاہور کے صدر مولانا محمد مشتاق لاہوری کی قیادت میں زندہ جلائے جانے محمد نعیم کے گھر کا دورہ کیا اور مقتولین کے ورثاء سے تعزیت کا ظہار کیا ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں