اقلیتی رکن شہزاد منشی نے سانحہ یو حنا آباد اور دو افراد کے زندہ جلائے جانے کیخلاف مذمتی قرار اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کر ادی،

ڈاکٹر سید وسیم اختر نے بھی دو افراد کو زندہ جلائے جانے اور اسسٹنٹ کمشنرنارووال کیخلاف تحریک التواء پنجاب اسمبلی میں جمع کر ادی

جمعرات 19 مارچ 2015 19:07

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء) حکومتی جماعت کے اقلیتی رکن اسمبلی شہزاد منشی نے سانحہ یو حنا آباد اور دوران احتجاج دو افراد کے زندہ جلائے جانے کیخلاف مذمتی قرار اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کر ادی ۔جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر سید وسیم اخترنے بھی سانحہ یوحنا آباد واقعے میں زندہ جلائے جانے والے افراد کے حوالے سے قرار داد اورنارووال کے اسسٹنٹ کمشنر عمرا خان کی سنگین جرائم میں اثرورسوخ استعمال کرکے بے گناہ قرار پاکردوبارہ تعیناتی کے حوالے سے تحریک التواء کار پنجابا سمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کر ادی ۔

شہزاد منشی کی طرف سے جمع کرائی جانے والی مذمتی قرارداد میں کہا گیاہے کہ صوبائی اسمبلی پنجاب کا معزز ایوان یوحنا آباد لاہور میں گر جا گھروں پر خود کش دھماکوں میں شہید/ہلاک ہونے والے افراد اور احتجاجی جلوس میں شامل افراد کے ہاتھوں دو نوجوانوں کو زندہ جلانے کی پرزور مذمت کرتا ہے ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر سید وسیم اختر کی جانب سے جمع کروائی گئی قرار داد میں کہاگیاہے کہ ”سانحہ یوحنا آباد لاہورمیں جلائے جانے والے دو افراد کا خون کس کے سر پر ہے۔

نیز معاشرے میں قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کی ریت چل پڑی تو کچھ نہیں بچے گا اور ریاست کا رہا سہا وقار بھی جاتا رہے گا۔ ضرورت ہے کہ معاشرے میں انصاف ہوتا نظر آئے۔ایسا انصاف جس پر لوگوں کو اعتماد ہو۔ یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ زندہ جلائے جانے والے افراد کے واقعہ کی جوڈیشنل تحقیقات کی جائے اور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے“۔ دریں اثناء ڈاکٹر سید وسیم اختر نے نارووال کے اسسٹنٹ کمشنر عمرا خان کی سنگین جرائم میں اثرورسوخ استعمال کرکے بے گناہ قرار پاکردوبارہ تعیناتی کے حوالے سے پنجاب اسمبلی میں تحریک التواء جمع کروادی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں