امید ہے دھاندلی کی تحقیقات کیلئے تحر یک انصاف اور (ن) لیگ جوڈیشل کمیشن سے تعاون کر ینگی ‘میاں منظور احمد وٹو،

حکومت کو بہت پہلے ہی تحریک انصاف کا مطالبہ تسلیم کر لینا چاہیے تھا ، پیپلز پارٹی سنٹرل پنجاب کے صدر منظور وٹو کا حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان جوڈیشل کمیشن کے اتفاق پر ردعمل

ہفتہ 21 مارچ 2015 20:37

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21مارچ۔2015ء) پیپلز پارٹی سنٹرل پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو نے مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے درمیان جوڈیشل کمیشن کے قیام پر اتفاق رائے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ یہ خبر بڑی دیر کے بعد آئی ہے لیکن نہ آنے سے تو بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو بہت پہلے ہی پاکستان تحریک انصاف کا مطالبہ تسلیم کر لینا چاہیے تھا کیونکہ اس لمبے عرصے کے درمیان قوم غیر یقینی کی سوئی پر کئی مہینوں تک لٹکی رہی تھی اور ملک میں مایوسی اور ناامیدی کے بادل گہرے ہور ہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اس سیاسی تعطل نے قومی زندگی کے ہر شعبے کو مفلوج کر کے رکھ دیا تھا اور حکومت نام جیسی کوئی چیز نظرنہیں آرہی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس دوران حکومت کی نااہلی کی وجہ سے یکے بعد بجلی، گیس اور پٹرول کے بحرانوں نے عوام کے مصائب میں بے پناہ اضافہ کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بنیادی طور پر یہ حکومت کی ذمہ داری تھی کہ وہ ایسے سیاسی اقدامات کرتی جس سے سیاسی بحران جلد ختم ہو جاتا لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ حکومت دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر عمل پیرا اِس امید سے ہوئی کہ آخر کار دھرنے کی سیاست دم توڑ جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ غلط پالیسی تھی کیونکہ حالات بد سے بدتر ہوتے چلے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی بحران کے طول پکڑنے سے پاکستان کو سفارتی سطح پر بھی بڑی نقصان ہوا کیونکہ پاکستان کے سب سے اچھے دوست چین کے صدر کا دورہ اسی سیاسی بحران کی وجہ سے ملتوی ہوا ۔ یاد رہے کہ اس دورے کے دوران چین کے صدر نے پاکستان میں سرمایہ داری کے حوالے سے اربوں ڈالر کے معاہدوں پر دستخط کرنے تھے۔

اسکے علاوہ سری لنکا کے صدر کا دورہ بھی ملتوی ہوا۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی ڈیڈلاک سے دنیا میں پاکستان کی بڑی جگ ہنسائی ہوئی جسکی موجودہ حکومت پوری طرح ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام عالم سوچنے پر مجبور ہو گئی تھی کہ آپس میں لڑنے والی قوم انتہاء پسندی اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کیسے کامیاب ہو گی۔میاں منظور احمد وٹو نے کوچےئرمین آصف علی زرداری کی قیادت کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ شروع دن ہی سے اس مسئلے کے حل کے لیے ڈائیلاگ کی ضرورت پر زور دے رہے تھے کیونکہ دوسرے تمام راستے جمہوریت اور وفاق کے لیے نقصان دہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قوم نے اس اچھی خبر ، کہ حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان تمام معاملات طے پا گئے ہیں،پر سکھ کا سانس لیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں جماعتیں اب جوڈیشل کمیشن کے ساتھ بھر پور تعاون کریں گی تا کہ کمیشن اپنی رپورٹ دےئے گئے وقت کے مطابق مکمل کرنے میں کامیاب ہو۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں