صولت مرزا کے بیان کے بعد سزائے موت کے موخر ہونے سے معاملہ مشکوک ہو رہا ہے‘ نائن زیر و سمیت جہاں بھی دہشت گرداور ٹارگٹ کلرز ہیں انکے خلاف بلا تفر یق آپر یشن ہونا چاہیے،پیپلزپارٹی اسکو مکمل سپورٹ کر تی رہیگی“ ایم کیوایم کو مکمل طور پر دہشت گرد جماعت قرار دینا ملک کے مفاد میں نہیں ہو گا ،اسکو سیاسی دھارے میں بھی رکھنا چاہیے،ایم کیوایم خود جرائم پیشہ لوگوں کو خود سے الگ کر یں ‘موت کے سیل سے صولت مزار کے بیان سے ایم کیوایم کو سیاسی فائدہ پہنچا رہا ہے، صولت مر زا کی سزا کو عمر قید نہیں بدلنا چاہیے، اس نے جو جرم کیا ہے اسکو ضرور اسکی سزا ملنی چاہیے، ‘سندھ حکو مت کے خلاف سازش ریاست پاکستان اور نوازشر یف کے خلاف سازش ہوگی ‘حکو مت اور تحر یک انصاف میں جوڈیشل کمیشن کے قیام پر اتفا ق خوش آئند ہے،تحر یک انصاف کو پا ر لیمنٹ میں آکر اپنا کردار اداکر نا چاہیے ‘بلاول بھٹو کے آصف زرداری سے کوئی اختلاف وہ 4اپر یل کا لاڑکانہ آئیں گے ‘پیپلزپارٹی کا جیالا سیاست کو اچھی طر ح سمجھتا ہے،بلدیاتی انتخابات میں پیپلزپارٹی کی کار کردگی سامنے آجائیگی ‘شیخ رشید بولتا رہتا ہے اسکو بولنے کی اجازت ہے جو مرضی بولے ‘پنجاب حکو مت کو کالعدم تنظیموں اور عوام کیلئے ناسور بننے والی جماعتوں اور گر وپوں کے خلاف کاروائی کر نی چاہیے

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کی منظور وٹو اور دیگر کے ہمراہ پر یس کا نفر نس

اتوار 22 مارچ 2015 16:26

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22مارچ۔2015ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نائن زیر و سمیت جہاں بھی دہشت گرداور ٹارگٹ کلرز ہیں انکے خلاف بلا تفر یق آپر یشن ہونا چاہیے اور پیپلزپارٹی اسکو مکمل سپورٹ کر تی رہیگی‘صولت مرزا کے ڈیتھ سیل سے جاری بیان کے بعد سزائے موت کے موخر ہونے سے معاملہ مشکوک ہو رہا ہے‘ ایم کیوایم کو مکمل طور پر دہشت گرد جماعت قرار دینا ملک کے مفاد میں نہیں ہو گا اسکو سیاسی دھارے میں بھی رکھنا چاہیے اور ایم کیوایم خود جرائم پیشہ لوگوں کو خود سے الگ کر یں ‘موت کے سیل سے صولت مزار کے بیان سے ایم کیوایم کو سیاسی فائدہ پہنچا رہا ہے صولت مر زا کی سزا کو عمر قید نہیں بدلنا چاہیے بلکہ اس نے جو جرم کیا ہے اسکو ضرور اسکی سزا ملنی چاہیے ورنہ شکوک شہبات جنم لیں گے ‘سندھ حکو مت کے خلاف سازش ریاست پاکستان اور نوازشر یف کے خلاف سازش ہوگی ‘حکو مت اور تحر یک انصاف میں جوڈیشل کمیشن کے قیام پر اتفا ق خوش آئند ہے اب تحر یک انصاف کو پا ر لیمنٹ میں آکر اپنا کردار اداکر نا چاہیے ‘بلاول بھٹو کے آصف زرداری سے کوئی اختلاف وہ 4اپر یل کا لاڑکانہ آئیں گے ‘پیپلزپارٹی کا جیالا سیاست کو اچھی طر ح سمجھتا ہے اور بلدیاتی انتخابات میں پیپلزپارٹی کی کار کردگی سامنے آجائیگی ‘شیخ رشید بولتا رہتا ہے اسکو بولنے کی اجازت ہے جو مرضی بولے ‘پنجاب حکو مت کو کالعدم تنظیموں اور عوام کیلئے ناسور بننے والی جماعتوں اور گر وپوں کے خلاف کاروائی کر نی چاہیے ۔

(جاری ہے)

اتوار کے روزپیپلزپارٹی کے صوبائی صدر میاں منظور احمد وٹو اور دیگر کے ہمراہ پر یس کا نفر نس کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہاکہ ہم نے بہت پہلے یہ کہہ دیا تھا کہ تحر یک انصاف اور حکو مت کے در میان معاملات احتجاجی دھر نے سے نہیں مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہونگے اور یہ خوش آئند ہے کہ اب حکو مت اور تحریک انصاف میں مذاکرات کے ذریعے جوڈیشل کمیشن کا مسئلہ حل ہو اہے اور عمران خان کو چاہیے وہ اپنی جماعت کے ساتھ اب پارلیمنٹ میں آکر عوام کے حقوق کی بات کریں ۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے حکو مت اور تحر یک انصاف کے درمیان معاملات کو حل کروانے میں اپنا کردار ادا کیا ہے پہلے سیاسی جر گے اور اعتزاز احسن کی قیادت میں کمیٹی کے ذریعے مسائل کرنے کی کوشش کی ہے ۔ایک سوال کے جواب میں سید خورشید شاہ نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ عزیر بلوچ نے آصف زرداری کے بارے میں کوئی بیان دیا ہے کہ نہیں وہ تو دوبئی میں پو لیس کی قید میں ہیں لیکن اگر وہ کوئی بیان ایسا دیتے ہیں تو اسکی وجہ یہ ہے کہ پیپلزپارٹی نے انکے خلاف لیاری میں بھر پور کاروائی کی ہے اور اب وہ پیپلزپارٹی پر جھوٹے الزامات لگا کر ہمیں بدنام کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں اب تک پو لیس اور دیگر قانون نافذ کر نیوالے اداروں کی جانب سے جو آپر یشن ہوا ہے اس میں پیپلزپارٹی کے لیاری سے 60فیصد ‘ 20طالبان5فیصد دیگر جماعتوں کے 8فیصد ایم کیوایم کے لوگ مارے گئے ہیں لیکن ہم نے اس پر کبھی شور نہیں مچایا بلکہ ہم دہشت گردی اور ٹارگٹ کلرز کے خلاف آپر یشن کو سپورٹ کرتے ہیں اور جہاں کہیں بھی دہشت گرد ہیں انکے خلاف کاروائی ہو نی چاہیے ‘ ہم دہشت گرد اور ٹارگٹ کلرز کے خلاف رینجرز اور دیگر قانون نافذ کر نیوالے اداروں کے آپر یشن کا مکمل سپورٹ کرتے ہیں اور یہ قیام امن کے قائم ہو نے تک جاری رہنا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں آپریشن بلا تفریق ہورہا ہے اور جو جرائم پیشہ افراد گرفتار ہوئے ہیں ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہونی چا ہیے ‘ اگر جرائم پیشہ افراد کو چھوڑ دیا گیا تو حالات ٹھیک ہونے کے بجائے مزید کشیدہ ہوں گے‘ سندھ میں امن و امان کی صورتحال کافی بہتری آئی ہے‘اندورن سندھ میں ڈکیتی اور اغوا برائے تاوان کی وارداتوں کا مکمل طور پر خاتمہ کیا جا چکا ہے سندھ اس وقت ملک کا سب سے پر امن صوبہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم سندھ کی دوسری بڑی سیاسی جماعت ہے اورایم کیوایم کو دہشت گرد جماعت قرار دینا ملک کیلئے خطر ناک ہو گا انکو سیاسی دھارے میں رکھنا چاہیے اور الطاف حسین کی اداروں کے ساتھ لڑائی نہ کر نے کی سوچ بھی ملکی مفاد میں ہے مگر ایم کیوایم کو جرائم پیشہ لوگوں کو اپنے صفوں سے باہر نکالنا ہو گا ۔ صولت مزار کے حوالے سے سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا کہ صولت مزار کے بیان میں سچائی بھی ہوسکتی ہے مگر موت کے ملزم کے بیان کو اہمیت دینا ہے اور اسکی وجہ سے اسکی سزا کو ملتوی کر نا یااسکو عمر قید میں بدلنے سے شکوک وشہبات پیدا ہونگے ‘ان کا بیان ریکارڈ پر آگیا ہے اس کی تحقیقات ہو نے چاہیے مگر صولت مزار کو پھانسی کی سزا ضرور ملنی چاہیے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں