توانائی بحران دہشت گردی سے بھی بڑا مسئلہ ہے،غیاث عبداللہ پراچہ

برادر اسلامی ملکی قطر کے امیر کا دورہ پاکستان دوطرفہ رشتوں کی ابتداء ہے،مرکزی رہنماآل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن

منگل 24 مارچ 2015 17:47

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24مارچ۔2015ء) برادر اسلامی ملکی قطر کے امیرشیخ تمیم بن حماد الثانی کا دورہ پاکستان طویل المعیاد اور پہلے سے مضبوط دوطرفہ رشتوں کی ابتداء ہے۔لانگ ٹرم دوستی اور تجارتی تعاون سے معاشی ترقی یقینی بنائی جا سکے گی۔وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے قطر کے امیرکو دو روزہ دورے کی دعوت انکی توانائی بحران حل کرنے کی خواہش کا نتیجہ ہے جو عوام اور معیشت کیلئے دہشت گردی سے بھی بڑا مسئلہ ہے۔

ان خیالات کا اظہار آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنما غیاث عبداللہ پراچہ نے اپنے ایک بیان میں کیا ۔انہوں نے کہا کہ قطر کے امیر کے دورہ سے ملک میں ایل این جی کی جلد از جلد دستیابی یقینی ہو جائے گی کیونکہ قطر دنیا میں اس ایندھن کا سب سے بڑا برامد کنندہ ہے۔

(جاری ہے)

اس سے سی این جی شعبہ میں کی گئی ساڑھے چار سو ارب کی سرمایہ کاری اور لاکھوں نوکریاں محفوظ ہو جائینگی جبکہ کروڑوں ڈالر کا زرمبادلہ بھی بچے گا۔

پاکستان کا ٹرانسپورٹ سیکٹر حکومت کے تعاون سے ایل این جی وصول اور استعمال کرنے کیلئے بالکل تیار ہے جسکی آمد کے بعد یہ دنیا کی سب سے بڑی چین بنے گی۔ انھوں نے کہا کہ ایل این جی سے بجلی کے شعبہ کی ترقی اور ماحولیاتی آلودگی میں کمی ہو گی کیونکہ فرنس آئل کے بجائے ایل این جی سے چلنے والے بجلی گھر نہ ہونے کے برابر آلودگی پیدا کرتے ہیں۔سستے ایندھن کی وجہ سے عوام، صنعت و زراعت کیلئے بجلی بھی سستی ہو جائے گی۔

غیاث پراچہ نے کہا کہ دنیا کے کئی ممالک میں ایل این جی کے استعمال سے تبدیلی آئی ہے۔پاکستان قطر کی ایل این جی استعمال کرنے والا بڑا ملک بن رہا ہے جہاں 2000 ایم ایم سی ایف ڈی گیس خریدنے کی گنجائش ہے۔ امیر قطر کے دورے کے دوران سرمایہ کاری، تجارت، دفاعی تعاون اور افرادی قوت کے معاہدے بھی ہونگے جس سے دونوں ملک ترقی کرینگے۔انھوں نے کہا کہ ایک لاکھ سے زیادہ پاکستانی قطر میں روزگار کر رہے ہیں اور بھاری ترسیلات ارسال کر کے ملکی معیشت کو سہارا دے رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں