عدالتی کمیشن کی رپورٹ پسند نہ آئے تو شریف برادران عمل نہیں کرتے‘ اب تک 3 عدالتی کمیشن کی رپورٹ ردی کی ٹوکری میں پھینکی جا چکیں‘وزیراعلیٰ خواہش کے مطابق رپورٹ نہ آنے پر بپھر گئے

پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی کابیان

جمعرات 26 مارچ 2015 16:12

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26مارچ۔2015ء) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ پسند کے مطابق نہ آئے تو شریف برادران اس پر عمل نہیں کرتے۔ اب تک 3 عدالتی کمیشن کی رپورٹس ردی کی ٹوکری میں پھینکی جا چکی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے یقیناً سوچ سمجھ کر دھاندلی کی چھان بین کیلئے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل پر اتفاق اور موجودہ حکمرانوں پر اعتماد کیا ہو گا۔

ڈاکٹر رحیق عباسی نے اپنے بیان میں کہا کہ جوڈیشل کمیشن بنانے اور پھر ان کی سفارشات کو ہوا میں اڑانے کا شریف برادران وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ سابق چیف جسٹس خواجہ شریف قتل سازش کیس میں جوڈیشل کمیشن نے ڈاکٹر توقیر شاہ کو کسی اہم عہدہ پر تقرری نہ دینے کا فیصلہ دیا لیکن وہی ڈاکٹر توقیر آج سفیر بن کر ڈبلیو ٹی او میں بیٹھے ہیں اور 2010 میں جوڈیشل کمیشن نے اس وقت کے سیکرٹری ایریگیشن رب نواز کو جنوبی پنجاب میں سیلاب کی تباہی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اس کے خلاف کارروائی کی سفارش کی مگر جوڈیشل کمیشن کی سفارشات کے برعکس وزیراعلیٰ پنجاب نے اسی نااہل سیکرٹری ایریگیشن کو توانائی بورڈ پنجاب کا چیئرمین لگا کر 9ارب روپے کا بجٹ اس کے حوالے کر دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تازہ ترین واقعہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بننے والے جوڈیشل کمیشن کا ہے وزیراعلیٰ پنجاب کی خواہش پر یہ کمیشن بنا مگر خواہش کے مطابق رپورٹ نہ آنے پر بپھر گئے اور رپورٹ اٹھا کر ردی کی ٹوکری میں پھینک دی اور اب اس رپورٹ کی کاپی حاصل کرنے کیلئے ہم کئی ماہ سے عدالت میں بیٹھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شریف برادران جوڈیشل کمیشن تو کیا وقت آنے پر جوڈیشری پر بھی چڑھائی کر دیتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں