مستقبل کینگرو کپتان سٹیو سمتھ نے ایک بار پھر خود کو بھارت کیلئے ڈراؤنا خواب ثابت کیا

جمعہ 27 مارچ 2015 15:07

مستقبل کینگرو کپتان سٹیو سمتھ نے ایک بار پھر خود کو بھارت کیلئے ڈراؤنا خواب ثابت کیا
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار27مارچ ۔2015ء ) آسٹریلیا کے ممکنہ اگلے کپتان سٹیو سمتھ ہندوستان کے دورہ آسٹریلیا کے دوران مسلسل ان کے لیے مستقل طور پر سر کا درد بنے رہے ۔ سٹیو سمتھ نے اپنے کیریئر کا آغاز 2010ء میں بطور لیگ سپنر کیا تھا تاہم انہیں جلد ہی اس بات کا احساس ہوگیا کہ وہ اپنی باؤلنگ کے بل بوتے پر آسٹریلیوی ٹیم میں اپنی جگہ برقرار نہیں رکھ سکیں گے جس کے بعد انہوں نے اپنی بیٹنگ پر بھی کام کر نا شروع کیا اور وہ کردکھایا جو کسی نے سوچا نہ تھا ۔

سمتھ نے اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری 2013ء میں انگلینڈ کے خلاف اوول میں سکور کی تھی لیکن انکی شاندار فارم کا آغاز پاکستان کے خلاف متحدہ عرب امارات سے ہوا جہاں وہ پہلے ٹیسٹ سیریز میں کامیاب ترین کینگرو بلے باز رہے اور پھر ون ڈے میں بھی اپنے کیریئر کی پہلی سنچری سکورکر ڈالی ۔

(جاری ہے)

نومبر 2014ء میں ہندوستان جب کینگروز کے دیس آسٹریلیا پہنچا تو وہ بارڈر گواسکر ٹرافی کے ساتھ عالمی چیمپئن بھی تھا تاہم سٹیو سمتھ نے پہلے ہندوستان سے بارڈر گواسکر ٹرافی چھینی اور پھر ورلڈ کپ 2015ء کے سیمی فائنل میں شاندار سنچری بنا کر ہندوستان کے سر سے عالمی چیمپئن ہونے کا خما ر اتار پھینکا ۔

بھارت اور آسٹریلیا کے مابین ٹیسٹ سیریز کے پہلے ہی میچ میں کینگرو کپتان مائیکل کلارک ہیمسٹرنگ انجری کے باعث سیریز کے باہر ہوگئے جس کے بعد بھارت کے سیریز جیتنے کے حوالے سے بھی باتیں شروع ہوگئیں تاہم سمتھ نے بھارتیوں کی تمام خوش فہمی دور کر تے ہوئے 4ٹیسٹ میچز کی سیریز میں 4سنچریوں کی مدد سے 769رنز بنائے جس کے باعث سہ ملکی سیریز میں بھی 25سالہ بلے باز نے اپنی عمدہ فارم کو بحال رکھا اور انگلینڈ کے خلاف سنچری سکور کی ۔

ورلڈ کپ 2015ء کے ابتدائی دو میچز میں سمتھ کچھ خاص نہ کر سکے جس کے بعد انہوں نے لگاتار 4نصف سنچریاں بنا کر اپنی کلاس ثابت کی ۔ بھارت کے خلاف سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے ڈیوڈ وانر جلد پوویلین لوٹے جس کے بعد سمتھ نے 93گیندوں پر 105رنز کی میچ وننگ اننگز کھیل کر خو د کو ایک بار پھر بھارت کے لیے ڈراؤنا خواب ثابت کیا ۔ اس اننگز کے نتیجے میں سمتھ کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں