ترقیاتی منصوبوں کی سزا کسانوں کو نہ دی جائے‘ عوامی تحریک پنجاب،

رکھ برانچ کینال فیصل آباد 4 ماہ سے بند ہے، لاکھوں ایکڑ زرعی رقبہ بنجر ہو گیا، نہر کھولنے کے حوالے سے وعدوں پر ٹرخایا جارہا ہے‘ بشارت جسپال سے کسانوں کے وفد کی ملاقات

ہفتہ 28 مارچ 2015 20:43

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28مارچ2015ء) پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے صدر بشارت جسپال سے گزشتہ روز فیصل آباد، حافظ آباد اور جھنگ کے کسانوں کے ایک وفد نے مرکزی سیکرٹریٹ میں ملاقات کی اور کسانوں کے مسائل سے آگاہ کیا، وفد نے بتایا کہ رکھ برانچ کینال فیصل آباد انڈر پاس جھال خانوالہ کی تعمیر کے باعث بند ہے اس تعمیر کی وجہ سے نا صرف فیصل آباد تقسیم ہو کررہ گیا ہے بلکہ لاکھوں ایکڑ زرعی رقبہ بھی بنجر ہو کر رہ گیا ہے ،سب سے زیادہ چارے کی فصل کو نقصان پہنچا ہے اگر یہ بندش مزید کچھ عرصہ جاری رہی تو لاکھوں جانور وں کو چارہ کی فراہمی ممکن نہیں رہے گی اورلائیو سٹاک کو نقصان پہنچے گا۔

نہر کھولنے کے حوالے سے وعدوں پر ٹرخایا جارہا ہے۔بشارت جسپال نے کہا کہ حکومت سے کہتے ہیں کہ وہ اپنے ترقیاتی منصوبوں کی سزا کسانوں کو نہ دے ،کسان حکمرانوں کی مہربانیوں سے پہلے ہی موت و حیات کی کشمکش کا شکار ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انڈر پاس جھال خانوالہ فیصل آباد کی تعمیر کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ یہ انڈر پاس ایک ماہ کی ریکارڈ مدت کے اندر مکمل کر لیا جائے گا جو چار ماہ گزر جانے کے بعد بھی نا مکمل ہے جس کی سزا کسان اور مال مویشی بھگت رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب سے پاکستان بنا ہے اتنی طویل مدت کیلئے رکھ برانچ کینال فیصل آباد کبھی بھی اتنے طویل عرصہ کیلئے بند نہیں ہوئی، نہر کی بندش بیڈگورننس اور کسانوں کے مسائل سے لاتعلقی ہے اور اس وجہ سے سب سے زیادہ نقصان چارے کی فصل کو پہنچ رہا ہے ۔رکھ برانچ کی بندش کے باعث گندم کی رواں سال کی فصل کو بھی آخری پانی نہیں مل سکا تھا جس کی وجہ سے لاکھوں ایکڑ کے کاشتکاروں کو فی ایکڑ پیداوار میں کمی کا نقصان بھی اٹھانا پڑا اور آئندہ تمام فصلیں جن میں مکئی کی فصل بطور خاص شامل ہے کی کاشت خطرے میں پڑ چکی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ مرکزی و صوبائی حکومت نہر کی بندش کے معاملے کو سنجیدگی سے لے،کسان پہلے ہی تنگ آ کر سڑکوں پر آ چکا ہے اس کے مزید ضبط اور صبر کا امتحان نہ لیا جائے اور رکھ برانچ کینال فیصل آباد کو آبپاشی کیلئے بلاتاخیر کھولا جائے اور انڈرپاس کے مجوزہ منصوبے کی بروقت عدم تکمیل کی تحقیقات کروائی جائے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں