آیت اللہ ریاض نجفی وفاق المدار س الشیعہ کے مرکزی صدر منتخب، مدارس کی رجسٹریشن کا حکومتی فارم مسترد کردیا گیا،

حرمین شریفین کا دفاع ہر مسلمان پر واجب ہے، آل سعود یمن ہو، بحرین یا شام کسی بھی جنگ کا حصہ نہ بنیں‘ علامہ نیاز نقوی ، یمن کے بحران کو غلط رنگ دیا جارہا ہے،داعش سے سعود ی عرب اور پاکستان دونوں کو خطرہ ہے‘ علامہ افتخار نقوی و دیگر کا خطاب

منگل 31 مارچ 2015 22:20

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31مارچ۔2015ء) آیت اللہ حافظ ریاض حسین نجفی کو وفاق المدار س الشیعہ پاکستان کا بلامقابلہ مرکزی صدر منتخب کرلیا گیا ہے جبکہ مدارس کی رجسٹریشن کے مجوزہ حکومتی فارم کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اتحاد تنظیمات مدارس کی قیادت کو اعتماد میں لیا جائے۔ جامعتہ المنتظر لاہور میں وفاق المداس الشیعہ کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں میں بزرگ علما پر مشتمل اعلٰی اختیاراتی مجلس اعلٰی کی طرف سے آیت اللہ حافظ ریاض حسین نجفی کا آئندہ چار سال کے لیے نام مرکزی صدر کے لئے پیش کیا، جس کی ارکان نے تائید کی اور مد مقابل کوئی امیدوار نہ آیا۔

اجلاس میں قائد ملت جعفریہ علامہ ساجد علی نقوی، علامہ نیاز حسین نقوی،علامہ محمد افضل حیدری، اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن علامہ افتخار حسین نقوی، علامہ شیخ محسن علی نجفی، سابق سینیٹر علامہ جواد ہادی، علامہ شیخ مرزا علی، علامہ محمد تقی نقوی، علامہ عارف واحدی، علامہ شبیر میثمی اور دیگر علمانے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں مدارس دینیہ کی رجسٹریشن کے لئے حکومت کا مجوزہ فارم غیر ضروری قراردے کر مسترد کرتے ہوئے واضح کیا گیا کہ اتحاد تنظیمات مدارس کی قیادت کو اعتماد میں لے کر تیارکردہ فارم ہی قابل قبول ہوگا۔

اس بات پر ا طمینان کا اظہار کیا گیا کہ کوئی شیعہ دینی مدرسہ دہشت گردی میں ملوث نہیں پایا گیا۔ دہشت گردی کے خلاف فوج کے آپریشن ضرب عضب کی حمایت کا اعلان اور اتحاد امت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان یمن میں اپنے حقوق کی جدوجہد کرنے والے عوام کے خلاف کسی قسم کی جنگ کا حصہ نہ بنے ۔ جنرل راحیل شریف فوج کے دستے یمنی عوام سے لڑنے کیلئے نہ بجھوائیں۔

میڈیا سے گفتگو میں علامہ محمد افضل حیدری نے کہا کہ سوسائیٹیز ایکٹ کے تحت مدارس کی رجسٹریشن پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں تھا۔ مگر حکومت کے نئے فارم میں پوچھی گئی معلوما ت غیر ضروری ہیں، انہیں تسلیم نہیں کرتے ۔ ایک سوال کے جواب میں علامہ نیا زنقوی نے واضح کیا کہ حرمین شریفین امت مسلمہ کی عقیدت کا محور و مرکز ہیں۔اس کا دفاع ہر مسلمان پر واجب ہے۔

مگر یمن کے بحران سے ابھی تک کسی نے حرمین شریفین اور سعودی عرب پر حملہ کیا ہے اور نہ ہی اس کا اعلان کیا ہے۔خادم الحرمین شریفین کہلانے والے آل سعود یمن ہو، بحرین یا شام کسی بھی جنگ کا حصہ نہ بنیں۔ عوام کے سیاسی حقوق کا احترام کیا جائے۔ شورش زدہ علاقوں میں انتخابات کروائے جائیں۔ علامہ افتخار نقوی نے کہا کہ یمن کے بحران کو غلط رنگ دیا جارہا ہے۔

14۔ قبائل پر مشتمل انصاراللہ حکومت مخالف اتحاد کی سیاسی اصلاحات کے لئے جدوجہد ہے ۔ جو کہ زیدی، حنفی اور شافعی ہیں۔ شیعہ اثنا عشری صرف ہزاروں کی تعداد میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خانہ کعبہ اور روضہ رسول ﷺپر حملے کی دھمکی داعش کے نام نہاد خلیفہ نے دی ہے۔ مگر افسوس ہے کہ پاکستان میں کچھ لوگ اسے فرقہ وارانہ رنگ دینے کی سازش کررہے ہیں۔ حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ سلفی ملک سعودی عرب نے حنفی، زیدی اور شافعی ملک یمن پر حملہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ داعش سے سعود ی عرب اور پاکستان دونوں کو خطرہ ہے۔ اس کا سدباب اتحاد سے ہی کیا جاسکتا ہے۔ محسن ملت علامہ صفدر حسین نجفی مرحوم کی برسی کے اجتما ع سے خطاب میں قائد ملت جعفریہ علامہ ساجد علی نقوی نے کہا کہ جنر ل راحیل شریف کے دہشت گردوں کے خلاف بیانات حوصلہ افزا ہیں،ہم نتائج کے منتظر ہیں۔ امن و امان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان محض اعلان ثابت ہوا۔ اس کے بعد دہشت گردی کے چار بڑے واقعات ہوئے ملک کی 26۔ خفیہ ایجنسیاں کہاں تھیں۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں