ہائیکورٹ کا حکومت کو پنجاب اسمبلی کے آئندہ سیشن میں نجی تعلیمی اداروں کو قانونی دائرہ اختیار میں لانے کے حوالے سے قانون سازی کا حکم

بدھ 1 اپریل 2015 19:52

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم اپریل۔2015ء ) لاہور ہائیکورٹ نے حکومت کو پنجاب اسمبلی کے آئندہ سیشن میں نجی تعلیمی اداروں کو قانونی دائرہ اختیار میں لانے کے حوالے سے قانون سازی کا حکم دے دیا۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد جمیل نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ نجی تعلیمی ادارے کاروبار ی مراکز بن چکے ہیں ،تعلیم دینے کے نام پر شہریوں کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

نجی تعلیمی ادارے کسی قانونی ضابطے میں نہیں،پنجاب پرائیوئٹ انسٹی ٹیوشن ریگولیشن میں طالبعلموں سے فیس وصولی کی کوئی حد مقرر نہیں جو کہ آئین کے آرٹیکل 25اے کی سنگین خلاف ورزی ہے۔درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ آئین پاکستان کے تحت مفت تعلیم فراہم کرنا حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے۔سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے فاضل عدالت کو آگاہ کیا کہ حکومت اس حوالے سے اسمبلی میں بل لا رہی ہے جس پرعدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے حکومت پنجاب کو اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں نجی تعلیمی اداروں کو قانونی دائرہ اختیار میں لانے کیلئے قانون سازی کی ہدایت کردی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں