پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور کاپارٹی عہدیداروں سے خطاب

ہفتہ 4 اپریل 2015 17:44

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04 اپریل۔2015ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ چین کے صدر کے دورہ کے التوا اور اسکے نتیجے میں پاکستان کو معاشی اعتبار سے پہنچنے والے ”ناقابل تلافی نقصان “ کے ذمہ دار اب کون ہیں ؟او اس دورے کے موخر ہونے کے نتیجے میں جو ناقابل تلافی نقصان ہوا اسکا ازالہ کیسے ہو گا ۔

ہفتہ کو پاکستان عوامی تحریک کے ونگز کے صدور اور جنرل سیکرٹریز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اسلام آباد میں دھرنے کے دوران حکومتی ترجمان بالخصوص پرویز رشید نے واویلہ کیا تھا کہ دھرنے کی وجہ سے چین کے صدر پاکستان کا دورہ نہیں کر پا رہے اور دورے میں تاخیر کے باعث پاکستان کو معاشی اعتبار سے نا قابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پرویز رشید میڈیا پر آ کر قوم کو جواب دیں کہ اب اس” ناقابل تلافی نقصان“ کا ذمہ دار کون ہے ۔انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے موجودہ حکمران اپنے ذاتی سیاسی ایجنڈے کیلئے ہمسایہ ممالک اور بین الاقوامی اور سفارتی آداب کی پرواہ نہیں کرتے اور قومی مفاد کو اپنی ذات پر قربان کرنے میں ذرا بھی تاخیر نہیں کرتے۔ خرم نواز گنڈا پور نے دھاندلی کی چھان بین کیلئے آرڈیننس کے اجراء اور جو ڈیشل کمیشن کی تشکیل پر کہا کہ جوڈیشل کمیشن نے 45دن کے اندر یہ فیصلہ سنانا ہے آیا کہ موجودہ حکومت کو ملنے والا مینڈیٹ اصلی ہے یا نقلی ۔

انہوں نے کہاکہ جو ڈیشل کمیشن کی تحقیقات کے قطع نظر 45دن کیلئے موجودہ حکومت کی کوئی قانونی یا اخلاقی حیثیت نہیں اور نہ ہی 45دن تک موجودہ حکومت کو قومی و بین الاقوامی امور پر کوئی پالیسی اختیار کرنی چاہیے۔جب تک جو ڈیشل کمیشن اپنا فیصلہ نہیں سنا دیتا موجودہ حکومت کی حیثیت ایک ملزم جیسی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بات انتہائی دلچسپ ہے کہ ن لیگ کی صوبائی حکومت سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بننے والے جو ڈیشل کمیشن کی قانونی حیثیت کو متنازع بنا رہی ہے اور اس حوالے سے ہائیکورٹ میں زیر سماعت رٹ پٹیشن سے متعلقہ سرکاری نوٹیفیکشن جمع نہیں کروا رہی اور دوسری طرف جو ڈیشل کمیشن قائم کر کے دھاندلی کی تحقیقات کروا رہی ہے ۔موجودہ حکمرانوں کے ہر عمل اور بیان میں تضاد ہی تضاد ہیں ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں