پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے تعلیمی ماڈلز باکفایت،مفید اور نتیجہ خیزہیں ،پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پر مبنی تعلیمی ماڈلز کی بدولت غریب بچوں کو خصوصی فائدہ پہنچا ہے

ایم ڈی پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن ڈاکٹر انیلہ سلمان کا اجلاس سے خطاب

ہفتہ 4 اپریل 2015 17:53

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04 اپریل۔2015ء) پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے وسیلہ گھرانوں میں تعلیم کا اجالا پھیلانے کے لئے چھوٹے اور درمیانے درجے کے نجی سکولوں کے ساتھ پارٹنر شپ کرکے باکفایت،مفید اور نتیجہ خیز تعلیمی ماڈلز متعارف کروائے ہیں،پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پر مبنی ان تعلیمی ماڈلز کی بدولت غریب بچوں کو خصوصی فائدہ پہنچا ہے۔

یہ بات ایم ڈی پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن ڈاکٹر انیلہ سلمان نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے چھوٹے اور درمیانے درجے کے سکولوں پرمرتب ہونے والے اثرات کے حوالے سے ایک مقامی ہوٹل میں منعقدہ سہ فریقی اجلاس سے خطاب میں کہی۔ اجلاس میں ورلڈ بینک کی سینئر ایجوکیشن سپیشلسٹ شہرزاد لطیف،ہماوحید، ایمٹ ڈار اور کلاڈیا کاسٹن کے علاوہ پارٹنر سکولوں کے مالکان ، پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے ڈپٹی ایم ڈی سلمان انور ملک اور پروگرام ڈائریکٹرز نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرانیلہ سلمان نے کہا کہ پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن صوبے کے 36 اضلاع میں 16 لاکھ مستحق طلبا وطالبات کو تعلیم دے رہی ہے۔ اس حوالے سے 2018تک 28 لاکھ مستحق طالب علموں کی مفت تعلیم کا ہدف متعین کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن اپنے پارٹنر سکولوں کے طالب علموں کی مالی معاونت کے ساتھ ساتھ ان سکولوں کے اساتذہ کی کیپسٹی بلڈنگ بھی کرتی ہے تاکہ معیار تعلیم میں بہتری آئے۔

انہوں نے بتایا کہ پارٹنر سکولوں کے طالب علموں کے ریکارڈ کو شفاف اور منظم رکھنے کے لئے سٹوڈنٹ انفارمیشن سسٹم ڈیزائن کیا گیا ہے۔اس سسٹم کی بدولت شفافیت برقرار رکھنے میں مدد ملی ہے۔اس موقع پر پارٹنر سکولوں کے مالکان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے تعلیمی منصوبوں کی بدولت بنیادی سطح پر تعلیم عام ہوئی ہے اور دور دراز پسماندہ علاقوں میں بچوں کو مفت تعلیم کی سہولت ملنے سے سماجی ومعاشی بہتری آئی ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں