تحریک انصاف کے اراکین سات ماہ سے زائد کا طویل بائیکاٹ ختم کر کے پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے پہنچ گئے

پی ٹی آئی جمہوری جماعت ہے اور جمہوری قدروں کو اہمیت دیتے ہیں ،اسمبلی کے اندر اور باہر حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کرینگے‘ محمو دالرشید

پیر 6 اپریل 2015 22:44

تحریک انصاف کے اراکین سات ماہ سے زائد کا طویل بائیکاٹ ختم کر کے پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے پہنچ گئے

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے اراکین سات ماہ سے زائد کا طویل بائیکاٹ ختم کر کے پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے پہنچ گئے ،حکومتی اراکین نے ایوان میں آمد پر پی ٹی آئی کے اراکین کاڈیسک بجا کر پرتپاک استقبال کیا ،اپوزیشن لیڈر میاں محمو دالرشید نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی جمہوری جماعت ہے اور جمہوری قدروں کو اہمیت دیتے ہیں ،صوبے کی عوام کی فلاح و بہبود اور حقوق کے لئے اسمبلی کے اندر اور باہر حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے ۔

تحریک کے اراکین اسمبلی گزشتہ روز اپوزیشن لیڈر میاں محمو دالرشید کی سربراہی میں اسمبلی پہنچے ۔ ایوان میں آمد پر حکومتی بنچوں پر بیٹھے اراکین اسمبلی نے ڈیسک بجا کر ان کا پرتپاک استقبال کیا جبکہ اس موقع پر قائمقام اسپیکر سمیت صوبائی وزراء نے پی ٹی آئی کی ایوان میں آمد کا خیر مقدم کرتے ہوئے انہیں خو ش آمدید کہا ۔

(جاری ہے)

قائمقام اسپیکر سردار شیر علی گورچانی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اراکین کے استعفے آئے تھے لیکن انکی تصدیق نہیں ہوسکی تھی اس لحاظ سے یہ غیر موثر ہو گئے ہیں۔

سابق وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ میں اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی کے اراکین کو ایوان میں واپسی پر خوش آمدید کہتا ہوں ۔ جمہوری اور پارلیمانی اداروں میں اپوزیشن لازم حصہ ہے اور اسکے بغیر یہ نا مکمل ہیں ۔ اپوزیشن کے دوستوں نے جمہوری جدوجہد میں جو موقف اختیار کیا وہ ان کا سیاسی موقف تھا لیکن فریقین نے اتفاق رائے سے ایک ایسا حل نکالا جو دونوں کو قابل قبول ٹھہرا جس سے ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کا مستقبل انتہائی تابناک ہے ۔

سینئر وزیر راجہ اشفاق سرور نے بھی پی ٹی آئی کے اراکین کو ایوان میں آمد پر حکومت کی طرف سے خوش آمدید کہا ۔ صوبائی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجا ع الرحمن نے پی ٹی آئی کے اراکین کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی والے جب دھرنا دینے کے لئے جارہے تھے تو وزیر اعظم نواز شریف نے اس وقت ہی جوڈیشل کمیشن کی تجویز دی تھی اگر پی ٹی آئی اس وقت ہی تجویز مان لیتی تو انہیں اتنی دہر باہر نہ رہنا پڑتا لیکن اب بھی دیر آید درست آید ۔

ہم نے انہیں اس دوران مس بھی کیا لیکن انکی عدم موجودگی میں چھوٹی اپوزیشن نے انکی کمی محسوس نہیں ہونے دی ۔ اس موقع پر قائمقام اسپیکر نے بھی اراکین اسمبلی کی جانب سے پی ٹی آئی کے اراکین کو ایوان میں واپسی پر خوش آمدید کہا ۔ میاں محمود الرشید نے کہا کہ حکومتی بنچوں کی طرف سے جن خیالات کا اظہار کیا گیا ہے ہم ان کی قدر کرتے ہیں ۔ گزشتہ جو عرصہ ہم اسمبلیوں سے غیر حاضر رہے یقینا آپ نے ہمیں مس کیا ہوگا ۔

جوڈیشل کمیشن کا قیام کسی کی ہار یا جیت نہیں بلکہ قوم کی جیت ہے ۔ پاکستان کی تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں تھوڑی یا وسیع دھاندلی کی بات کی جاتی رہی ہے ۔ لیکن 67سالہ تاریخ میں پی ٹی آئی نے پہلی مرتبہ بے مثال تحریک چلائی اور یہ تحریک عمران خان یا پی ٹی ائی کے اراکین کی ذات کی لڑائی نہیں تھی ۔ پی ٹی آئی کا موقف تھا کہ جمہوریت آتی ہے تو اسے مضبوط ہونا چاہیے ۔

ہمارا مطالبہ تھاکہ جنہوں نے دھاندلی کی اسکے ذمہ دار ہیں بے نقاب ہونے چاہئیں ۔ انہوں نے کہا کہ شفاف انتخابات پوری قوم کا مطالبہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ تھا کہ انتخابات شفاف ہونے چاہئیں اور ہماری جدوجہد اسی کے لئے تھی تھی او رموقف کی تائید ہو گئی ۔پی ٹی آئی کی کور کمیٹی نے اسمبلیوں میں واپس آنے کا فیصلہ کیا اور ہم آ گئے ۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی ائی کا جمہوری اداروں او رایوانوں پر پختہ یقین ہے ۔ ہم ایسا کام نہیں کرتے کہ ہر چیز کو منہدم کر دیا جائے بلکہ ہم مضبوطی چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دوسرا آپشن بھی کھلا رہتا ہے ۔ کرپشن کے خاتمے ملک کی بہتری کے لئے ایوانوں کے اندر او رباہر ہر آپشن استعمال کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ترجیحات کو بدلنا چاہیے ،سب سے پہلے عوام کے جان و مال کے تحفظ پر فوکس ہونا چاہیے ۔

صحت ‘ تعلیم کے شعبوں کی ترقی اوراداروں کی مضبوطی کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ بیشک وزیر اعلیٰ‘ کابینہ اہل اور محنتی ہو ں گے لیکن ہمیں اداروں کو ذمہ دار جوابدہ بنائیں ۔ ایل ڈی اے سٹی کے نام سے ایک فراڈ ہونے جارہا ہے جس میں پرائیویٹ کمپنیاں لگی ہوئی ہیں میں اسکے بارے میں پریس میں بھی بات کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی فلاح و بہبود اور انکے حقوق کے لئے ایوان کے اندر او رباہر بھرپو راپوزیشن کا کردار اد اکریں گے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں