کسینو معاملے پر پی سی بی نے جلد بازی میں فیصلے کئے ، معین خان

بدھ 8 اپریل 2015 14:45

کسینو معاملے پر پی سی بی نے جلد بازی میں فیصلے کئے ، معین خان

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔08 اپریل۔2015ء) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور چیف سلیکٹر معین خان نے کہا ہے کہ کسینو سکینڈل سے میری عزت پر حرف آیا ہے ، پاکستانی میڈیا پر واقعہ کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا جس کے باعث مجھے برطرف کیا گیا جس پر سخت مایوسی ہوئی ، اپنے ایک انٹرویو میں معین خان نے بلاشبہ کسینو اسکینڈل سے ان کی بطور ایک سابق کپتان اور کھلاڑی عزت اور رتبہ پر حرف آیا'اس واقعہ نے میرے اور میرے خاندان کیلئے مسائل کھڑے کیے، لیکن میڈیا نے جس طرح اس واقعہ کو منفی انداز میں بڑھا چڑھا کر پیش کیا، یہ میرے لیے بہت مایوس کن تھا کیونکہ میرا پورا کرکٹ کیرئیر بے داغ رہا ہے'۔

43 سالہ معین عالمی کپ سے پہلے پاکستان کے چیف سلیکٹر اور مینیجر تھے تاہم انہوں نے ٹیم کے ساتھ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا جانے کی شرط پر ایک عہدہ چھوڑ دیا۔

(جاری ہے)

اطلاعات کے مطابق، میگا ایونٹ کے دوران ان کی موجودگی کھلاڑیوں اور ٹیم انتظامیہ کے درمیان تناوٴ کا باعث بھی بنی۔نیوزی لینڈ میں کسینو اسکینڈل سامنے آنے کے بعد معین کو وطن واپس بلا لیا گیا اور ورلڈ کپ ختم ہونے کے بعد جائزہ کمیٹی کی سفارشات پر کرکٹ معاملات بہتر بنانے کیلئے ہارون رشید کو چیف سلیکٹر کی ذمہ داریاں سونپ دی گئیں۔

تاہم، 69 ٹیسٹ اور 219 ون ڈے میچ کھیلنے والے معین کہتے ہیں کہ پی سی بی نے جلد بازی میں فیصلے کیے۔'ایک کسینو میں جا کر کھانا کھانا اور دوستوں اور مداحوں کے ساتھ تصاویر بنوانا کوئی جرم نہیں۔ معاملہ اتنا بڑا نہیں تھا جتنا اسے بڑھا دیا گیا'۔'بورڈ نے معاملہ کو درست انداز میں ہینڈل نہیں کیا، مجھے پاکستان واپس بلانے سے غلط پیغام گیا۔انہیں مجھ پر اعتماد کرنا چاہیئے'۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں