آج کے دور میں کاروباری تنازعات کا سب سے بہترین حل عدالت سے مصالحت ہے ،تاجر برادری کو بھرپور استفادہ کرنا چاہیے‘ ماہرین

سارک خطے میں سارکو بہت اہم کردار ادا کررہا ہے ،تمام اراکین ممالک کے تاجروں کو فائدہ ہورہا ہے‘ لاہور چیمبر میں منعقدہ سمینار سے خطاب

جمعرات 9 اپریل 2015 17:33

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09 اپریل۔2015ء) آج کے دور میں کاروباری تنازعات کا سب سے بہترین حل عدالت سے مصالحت ہے کیونکہ اس سے پیسے اور قیمتی وقت دونوں کی بچت ہوتی ہے لہٰذا تاجر برادری کو اس سے بھرپور استفادہ کرنا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار مختلف ماہرین نے لاہور چیمبر میں مصالحت کے ذریعے کاروباری تنازعات کا حل کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا اہتمام لاہور چیمبر اور سارک ثالثی کونسل نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔

لاہور چیمبر کے صدر اعجاز اے ممتاز ، سینئر نائب صدر میاں نعمان کبیر، ڈائریکٹر جنرل ساؤتھ ایشیا و سارک ، وزارت خارجہ امور محمد نفیس ذکریا، ڈائریکٹر جنرل سارکو تھسانتھا وجے مانا اور سارکو کے ڈپٹی ڈائریکٹر ملک عمران احمد نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر جنرل سارکو تھسانتھا وجے مانا نے لاہور چیمبر کے ممبران پر زور دیا کہ وہ سارک ممالک کے تاجروں کے ساتھ اپنے کاروباری تنازعات طے کرنے کے لیے سارک ثالثی کونسل کی خدمات سے استفادہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ سارک خطے میں سارکو بہت اہم کردار ادا کررہا ہے جس سے تمام اراکین ممالک کے تاجروں کو فائدہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سارکو کے بنیادی مقاصد میں تجارت و سرمایہ کاری سے متعلقہ تنازعات حل کرکے بہترین کاروباری ماحول پیدا کرنا ہے۔ لاہور چیمبر کے صدر اعجاز اے ممتاز نے کہا کہ طویل اور پیچیدہ قانونی عمل کی بدولت کاروباری تنازعات کے حل کے لیے عدالت سے باہر مصالحت کا عمل مزید اہمیت اختیار کرگیا ہے۔

اعجاز اے ممتاز نے کہا کہ تجارتی روابط قائم کرتے ہوئے کاروباری تنازعات پیدا ہونے کا خطرہ ہمہ وقت موجود رہتا ہے ، روایتی قانونی راستہ ہمیشہ مددگار ثابت نہیں ہوتا کیونکہ اس میں وقت اور سرمائے دونوں کا بے جا اصراف ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنازعات کے حل کا متبادل طریقہ مقامی اور غیرملکی کمپنیوں کو قانونی چارہ جوئی کی رکاوٹوں سے بچنے میں مدد دیتا ہے۔ اعجاز اے ممتاز نے کہا کہ سارک ایک بہت اہم معاشی بلاک ہے جس کے پیش نظر سارک ثالثی کونسل کا کردار مزید اہمیت اختیا رکرگیا ہے اور اب اسے ثالثی کے عمل کو مزید تیز اور موثر کرنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں