غیر ملکی باشندوں پر 2سے زائد سمیں رکھنے پر پابندی لگادی ،قانون سازی کے بعد یو ٹیوب کا مقامی ورژن کھول دیا جائیگا‘چیئرمین پی ٹی اے

جمعہ 10 اپریل 2015 14:52

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 اپریل۔2015ء) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے چیئرمین سید اسماعیل شاہ نے کہا ہے کہ غیر ملکی باشندوں پر دو سے زائد سمیں رکھنے پرپابندی لگا دی گئی ہے ، سموں کی تصدیق کی ڈیڈ لائن میں مزید توسیع نہیں ہوگی اور 12اپریل کے بعد تمام غیر تصدیق شدہ سمیں بند کردی جائیں گی،یوٹیوب کی بحالی کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ،پارلیمنٹ سے قانون سازی کے بعد یو ٹیوب کا مقامی ورژن کھول دیا جائے گا،افغانستان سے فون سگنلز آنے بارے باضابطہ طور پر افغان حکومت اور انٹرنیشنل ٹیلی کام یونین کو آگاہ کر چکے ہیں اور بین الاقومی قانون کے مطابق افغان حکومت کو اس کی روک تھام کرنی چاہیے۔

لاہور میں نجی موبائل کمپنی اور بس سروس کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید اسماعیل شاہ نے کہا کہ اب تک ملک بھر میں 7کروڑ 70لاکھ سموں کی تصدیق کی جاچکی ہے جبکہ ڈیڑھ کروڑ سمیں بند کی جا چکی ہیں، سموں کی بائیو میٹرک تصدیق کی آخری تاریخ 12اپریل ہے اور سموں کی تصدیق کے لئے دی گئی ڈیڈ لائن میں مزید توسیع نہیں ہوگی۔

(جاری ہے)

12اپریل کے بعد تمام غیر تصدیق شدہ سمیں بند کردی جائیں گی اوربند کی جانے والی موبائل فون سمیں تصدیق کے بعد ہی دوبارہ کھولی جا سکیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں 2014ء کے اختتام تک موبائل فون کنکشنز کی تعداد 13کروڑ 57لاکھ 60ہزار کی سطح پر آگئی،حالیہ مہم کے بعد ملک بھر میں زیر استعمال کنکشنز کی تعداد 13کروڑ ہوگئی ہے۔ یوٹیوب پر عائد پابندی کے خاتمے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے غور جاری ہے تاہم ابھی یو ٹیوب کی بحالی کا کوئی فیصلہ نہیں ہواکیونکہ یو ٹیوب پر موجود پرممنوعہ مواد فلٹرنہیں کیا جاسکتا،پارلیمنٹ سے قانون سازی کے بعد یو ٹیوب کا مقامی ورژن کھول دیا جائے گا۔

اسماعیل شاہ نے کہا کہ انٹرنیشنل رومنگ روکنے کا ہمارے پاس کوئی نظام نہیں، افغانستان کی موبائل سروس کے سگنل پاکستان میں آتے ہیں ۔اس بارے باضابطہ طور پر افغان حکومت اور انٹرنیشنل ٹیلی کام یونین کو آگاہ کر چکے ہیں، بین الاقومی قانون کے مطابق افغان حکومت کو اس کی روک تھام کرنی چاہیے۔ یہ معاملہ اپنی حکومت کے علم میں بھی لائے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ غیر ملکی باشندوں پر 2سے زائد سمیں رکھنے پر پابندی لگادی گئی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں