ترشاوہ باغات میں سٹرس کینکر و سکیب کے تدارک کے لیے شاخ تراشی کا عمل شروع کرنے کی ہدایت

ہفتہ 2 جنوری 2016 16:19

لاہور۔2 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔02 جنوری۔2016ء)محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے کہا ہے کہ کاشتکار ترشاوہ باغات میں سٹرس کینکر و سکیب کے تدارک کے لیے پھل کی برداشت کے بعد شاخ تراشی کا عمل شروع کریں۔تمام سوکھی، بیمار ٹہنیاں کاٹ دیں اور محکمہ زراعت کے مقامی ماہرین کے مشورہ سے سفارش کردہ پھپھوندی کش زہر کا سپرے کریں۔ماہرین کے مطابق تمام گرے ہوئے متاثرہ پھل کو باغبان حضرات زمین میں دبا دیں اور گرتے ہوئے پتوں اور ٹہنیوں کو اکٹھا کر کے جلا دیں۔

(جاری ہے)

نئے باغات لگانے کے لیے بیماری سے پاک پودے حاصل کریں۔ پودوں پر کوئی داغ دھبے نظر نہ آئیں۔سٹرس لیف مائنر کا تدارک محکمہ زراعت کی سفارشات کے مطابق کریں تاکہ ترشاوہ پھلوں کے کوڑھ یعنی کینکر کا پھیلاؤ نہ ہو سکے۔ماہرین نے کہا ہے کہ ماہ فروری میں پودوں کے تنوں پر بورڈو پیسٹ ضرور لگائیں اور سطح زمین سے ڈیڑھ تا دو فٹ پودوں پر کوئی ٹہنی نہ ہو تاکہ کوئی ٹہنی زمین کو چھو نہ سکے۔باغبان حضرات پودوں کو صحت مند و تندرست رکھنے کے لیے متوازن کھادیں بشمول عناصر کبیرہ و صغیرہ محکمانہ سفارشات کے مطابق کریں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں