لاہور ہائیکورٹ نے میڈیا پر چلنے والے غیر اخلاقی پروگراموں،ڈراموں ، فلموں اور اشتہارات پر پابندی عائد کرنے کے لئے دائر درخواست پر پیمرا کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 4 جنوری 2016 15:12

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔04 جنوری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اعجازالاحسن نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار میجر ریٹائرڈ چوہدری ظہیر الدین نے موقف اختیار کیا کہ پیمرا نے ان کی درخواست پر ذاتی شنوائی کر کے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ میڈیا پر غیر اخلاقی پروگرام ،،فلمیں اور ڈرامے چلائے جاتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پیمرا نے میڈیا کو ضابطہ اخلاق کا پابند بنانے کے حوالے سے سفارشات بھی مرتب کر رکھی ہیں مگر ان سفارشات پر عمل درآمد نہیں ہو رہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ غیر اخلاقی فلمیں ،،ڈرامے اور پروگرام قوم کے نوجوانوں کو گمراہ کر رہے ہیں جو ملکی اساس کے خلاف اور آئین پاکستان کے منافی ہے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا کو ضابطہ اخلاق کا پابند بنانے کے لئے پیمرا کو احکامات صادر کئے جائیں اور پیمرا سے عمل درآمد رپورٹ بھی طلب کی جائے۔وفاقی حکومت کے وکیل نے پیمرا کا جواب داخل کرنے کے لئے عدالت سے مزید مہلت طلب کی جس پر عدالت نے پیمرا کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میںتفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں