حرمین شریفین کی وجہ سے ہمارے سعودی عرب کے ساتھ برادرانہ اور خوشگوار تعلقات ہیں‘ دونوں ملکوں نے دفاع سمیت متعدد شعبوں میں تعاون کے کئی معاہدے کر رکھے ہیں‘ سعودی عرب اور ایران کی کشیدگی نہ صرف خطے کیلئے نقصان دہ ہے ‘ پوری امت مسلمہ پر اثرات مرتب کرے گی‘پاکستان ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے ‘ سعودی عرب کے وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کے دوران معاملے پر بات چیت ہوگی

وزیر اعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی کا انٹر ویو

منگل 5 جنوری 2016 15:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔05 جنوری۔2016ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی امور عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ حرمین شریفین کی وجہ سے ہمارے سعودی عرب کے ساتھ برادرانہ اور خوشگوار تعلقات ہیں‘ دونوں ملکوں نے دفاع سمیت متعدد شعبوں میں تعاون کے کئی معاہدے کر رکھے ہیں‘ سعودی عرب اور ایران کی کشیدگی نہ صرف خطے کیلئے نقصان دہ ہے بلکہ پوری امت مسلمہ پر اثرات مرتب کرے گی‘پاکستان ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے ‘سعودی عرب کے وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کے دوران معاملے پر بات چیت ہوگی ۔

ایک انٹرویو میں و زیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی امور عرفان صدیقی نے کہا کہ حرمین شریفین کی وجہ سے ہمارے سعودی عرب کے ساتھ برادرانہ اور خوشگوار تعلقات ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں نے دفاع سمیت متعدد شعبوں میں تعاون کے کئی معاہدے کر رکھے ہیں‘ اسی طرح پاکستان اور ایران کے بھی دوستانہ اور تاریخی تعلقات ہیں کیونکہ ایران نے 1965ء میں بھارت کے ساتھ جنگ میں پاکستان کے ساتھ تعاون کیا تھا۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ پاکستان دونوں کے ساتھ تعلقات کشیدہ نہیں کرنا چاہتا اس لئے کسی کی بھی طرفداری نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کے دوران ہم ان سے اس معاملے پر بات کریں گے اور اسی طرح ایران سے بھی بات کر کے مسئلے پر قابو پانے کی کوشش کریں گے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف سری لنکا کے دورے سے واپسی پر اس بحران کے خاتمے کیلئے اقدامات کریں گے جبکہ ہمارے وزارت خارجہ نے تو پہلے ہی دونوں اسلامی ممالک کے مابین کشیدگی کے خاتمے کیلئے کوششیں شروع کر دی ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں