خواتین اور بچیوں کے ساتھ ہونیوالی زیادتی کے مجرمان کو قرار واقعی سزا دی جائے ،بے راہ روی کے محرکات کو ختم کیاجائے‘ جماعت اسلامی

پی آئی اے میں موجود نجکاری کے عمل کو تیز کرنے کے لیے صدارتی آرڈی ننس کااجرا ،پی آئی اے اور ملک کے مفادات کے خلاف ہے ،اس آرڈی ننس کو فوری واپس لیا جائے اور پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو روکاجائے ‘ مجلس شوریٰ کی قرار دادیں

بدھ 6 جنوری 2016 20:25

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 جنوری۔2016ء) جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی مجلس شورٰی نے اپنے حالیہ اجلاس میں ایک قرار داد کے ذریعے اس بات پر تشویش کا اظہار کیاہے کہ ماڈرن ازم کے علمبردار میڈیا کے ذریعے عریانی ،فحاشی اوراباحیت کے فروغ دینے اور معاشرے کی ٹوٹ پھوٹ اور خاندانی وحدت کو توڑنے میں مصروف ہیں اور ان کاخصوصی ہدف نوجوان اور خواتین ہیں،قرآن وسنت کی تعلیم، اسلامی تاریخ، اسلامی ورثے اور خاندانی نظام کو تباہ کرنے کے لیے مغرب اپنے ایجنڈا کی تکمیل کے لیے بین الاقوامی اور ملکی این جی اوز کے ذریعے لاکھوں ڈالرز خرچ کررہاہے جس پر حکومت کی خاموشی اس کی رضا مندی کا اشارہ دے رہی ہے،دوسری طرف معاشرے میں خواتین کے ساتھ ہونے والی نا انصافیوں کے خاتمے کی بجائے عورت کا میڈیا سمیت ہر جگہ استحصال کیاجارہاہے۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتی ہے کہ آئین پاکستان کی روح کے مطابق ملک کو بے دین ملک بنانے کی سازشوں کوہر سطح پر روکنے اور پاکستان کا اسلامی تشخص برقرار رکھنے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔ نصاب تعلیم میں اسلام اور اسلامی تہذیب اور تاریخ کو فروغ دینے کے لیے اہتمام کیاجائے۔دینی مدارس کو دہشت گردی سے جوڑنے کی بجائے مدارس کے حقیقی مسائل کو حل کیاجائے۔

خواتین اور بچیوں کے ساتھ ہونے والی زیادتی کے مجرمان کو قرار واقعی سزا دی جائے اور بے راہ روی کے محرکات کو ختم کیاجائے۔ایک دوسری قرار داد میں مجلس شوریٰ نے حکومت کی نجکاری پالیسی کو ملک اور اس کے اداروں میں کام کرنے والے ملازمین کے مفادات کے خلاف قرار دیاہے۔ خصوصاً پی آئی اے میں موجود نجکاری کے عمل کو تیز کرنے کے لیے صدارتی آرڈی ننس کااجرا ،پی آئی اے اور ملک کے مفادات کے خلاف ہے ۔

اس آرڈی ننس کو فوری واپس لیا جائے اور پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو روکاجائے۔ قرار داد میں کہا گیاہے کہ یہ اجلاس واپڈ ا کی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں اور او ۔جی ۔ڈی ۔ سی آئل اینڈ گیس کارپوریشن اور دیگر کمپنیوں /اداروں کو پرائیویٹ سیکٹر کے حوالے کرنے کے عمل کی مخالفت کرتاہے اور ان کمپنیوں کی نجکاری کو فوری روکنے کامطالبہ کرتاہے۔اجلاس اسٹیل مل پاکستان کی نجکاری کو ملکی معیشت اور مفادات کے خلاف سمجھتاہے۔

نیز ملازمین کو تنخواہیں اور پنشنروں کو پنشن کی ادائیگی کو یقینی بنایاجائے۔پاکستان ریلوے کامحکمہ ملک کے نظام اور معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتاہے۔ سابق حکومت نے اس کو تباہی کے کنارے پہنچادیا تھا لیکن ریلوے کے مزدوروں نے خون پسینہ ایک کرکے ریلوے کے نظام کو بحال کرکے بہت بڑی قومی خدمت سرانجام دی ہے۔ لہٰذا اجلاس مطالبہ کرتاہے کہ جزوی یا کلی نجکاری کو فوراً بند کیاجائے۔

اجلاس مزدورتنظیموں کی نجکاری کے خلاف جدوجہد کی مکمل تائید کرتاہے اور این ایل ایف کی اینٹی نجکاری مہم کی بھرپور تائید کرتاہے۔ ایک تیسری قرار داد میں مجلس شوریٰ نے کسانوں کی موجودہ معاشی صورتحال پراپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ آج کسان GSTجیسی مرکزی حکومت کی پالیسوں کی وجہ سے مہنگے مداخل خریدنے پر مجبور ہے ۔جبکہ کرپشن مافیاز کے زیر اثر غیرمؤثر ادویات ،غیر تسلی بخش اور انتہائی ناقص بیج خریدنے کی وجہ سے اس کی فی ایکڑ پیداوار میں شدید کمی آئی ہے اور پچھلے ڈھائی سال سے اس کی فصل خریدنے کے لئے بھی کوئی مارکیٹ موجود نہیں ہے ۔

گندم ، چاول،کپاس،آلواور گنے کی فصل کو انتہائی کم لاگت پر خرید کیا گیا جس سے کسان کی کمر ٹوٹ گئی ہے ۔حکومت نے کسان پیکیج کے نام سے جو کسان کی مدد کرنے کی کوشش کی ہے یہ اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے مزید اس کے تکلیف دہ طریقہ کار نے کسانوں کو مزید ذلیل و رسوا کیا ہے اور سرکاری اہلکاروں کے لئے کرپشن کا نیا درواز ہ کھل گیا ۔ اس کے برعکس اگر اسی سبسڈی کو کھاد اور دیگر زرعی مداخل کی قیمت کم کر کے دیاجاتا تو تمام کاشتکار اس سے مستفید ہو سکتے تھے ۔

ہم حکومت کو یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ اگر ملک کی 70فیصدآبادی معاشی پریشانیوں کا شکار ہو گی تو یہ ملک ترقی کی منازل طے نہیں کر سکتا۔اس وقت گنے کی خریدار ی پر لوٹ کھسوٹ جاری ہے اور مل مالکان اپنی مرضی کے ریٹ پر مڈل مین کے ذریعے گنا خرید رہے ہیں جبکہ براہ راست ڈیلوری کے نظام کو اتنا مشکل اور پیچیدہ بنا دیا گیا ہے کہ عام کسان فیکٹر ی میں خود گنا پہنچا ہی نہیں سکتا۔

کسانوں کی حالت زار کو بہتر بنانے کے لئے ہم حکومت وقت سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ17فیصد GSTکا فوری خاتمہ کیا جائے ۔زرعی اجناس کی قیمت کسان نمائندوں سے مل کر فصل کی کاشت کے وقت مقرر کردی جائے ۔اورپھر حکومت اسی قیمت پر کسان کی تمام فصل کی خرید کو یقینی بنائے ۔نوجوانوں کے بارے میں منظور کی گئی قرار داد میں حکومت سے مطالبہ کیاگیاہے کہ تعلیم ،صحت،کھیل ،ملازمت اورروزگار کی سہولیات مہیا کرنے کے لئے فی الفور انصاف اور شفافیت کے ساتھ انقلابی اقدامات کئے جائیں۔

کرپشن ،میرٹ کے قتل عام،منشیات فروشی،فحاشی و عریانی کے خلاف مؤثر حکمت عملی بنائی جائے ۔تاکہ پاکستان کی آئندہ نسل پاکستان کی محافظ اور ترقی و خوشحالی کی نوید بن سکیں۔نوجوانوں کو ان کی صلاحیتوں کے مطابق روزگار فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں