کپاس کی فصل کو گلابی سنڈی سے بچانے کیلئے چھڑیوں کی کٹائی و تلفی 31جنوری تک مکمل کرنے کی ہدایت

جمعرات 7 جنوری 2016 12:37

لاہور۔7 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔07 جنوری۔2016ء) کاشتکار کپاس کی آئندہ فصل کو گلابی سنڈی کے حملہ سے بچانے کے لیے چھڑیوں کی کٹائی و تلفی کا عمل 31جنوری تک ہر صورت مکمل کر لیں۔زرعی ماہرین کے مطابق کپاس کے کاشتکار خالی کھیتوں میں گہرا ہل چلا کر سنڈیوں کے پیوپے تلف کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کپاس کی گلابی سنڈی نہ صرف پیداوار میں کمی کا باعث بنتی ہے بلکہ روئی کی کوالٹی اور ریشہ کو بھی متاثر کرتی ہے۔

(جاری ہے)

یہ سنڈی سردیوں کا موسم دو بیجوں کو جوڑ کر ان کے اندر یا آخری چنائی کے بعد بچ جانے والے کھلے ٹینڈوں و جننگ فیکٹریوں کے کچرا کے اندر گزارتی ہے۔ماہرین نے کہا کہ کاشتکار کھیتوں اور سڑکوں پر پڑی کپاس کی چھڑیوں کو الٹ پلٹ کر کے کھلے ٹینڈوں اور کچرے کو تلف کر یں ۔ آخری چنائی کے بعد بچ جانے والے ٹینڈوں کو توڑ کر تلف کر دیں اور بعد میں چھڑیوں کی کٹائی اس طرح کریں کہ ان کو زمین کے اندر چھ انچ گہرائی سے کاٹا جائے تاکہ ان سے موسم بہار کی آمد پر نئی پھوٹ نہ نکل سکے ۔ کپاس کے خالی کھیتوں میں موسم سرما کی آمد سے قبل روٹا ویٹر یا مٹی پلٹنے والا گہر اہل چلا کر مڈھوں اور خودرو جڑی بوٹیوں کو تلف کردیں ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں