انسداد دہشت گردی لاہور کی خصوصی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاون مقدمے میں عدالتی کاروائی جاری رکھے جانے کے خلاف دائر دو مختلف درخواستوں پر فریقین کے وکلاءسننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعرات 7 جنوری 2016 14:06

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔07 جنوری۔2016ء) انسداد دہشت گردی لاہور کی خصوصی عدالت کے جج خواجہ ظفر اقبال نے سانحہ ماڈل ٹاو ¿ن کیس کی سماعت کی،، عوامی تحریک کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پہلی ایف آئی آر میں نامزدملزم ڈاکٹر طاہرالقادری، خرم نواز گنڈا پور اور رحیق عباسی سمیت بیالیس دیگر ملزمان پر فرد جرم قوانین کے برعکس عائد کی گئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پولیس نے بدنیتی کا ثبوت دیتے ہوئے ایک ہی مقدمہ میں دو ایف آئی آر درج کر رکھی ہیں جبکہ قوانین کے تحت ایک ہی الزام کے تحت ملزمان کا دو مختلف عدالتوں میں ٹرائل نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ ملزمان کو مقدمے کا مکمل ریکارڈ فراہم کئے بغیر عدالت کی جانب سے فرد جرم عائد کی گئی جس پر ملزمان کا عدالتی کاروائی سے اعتماد اٹھ گیا ہے لہذا اس کیس کی سماعت نہ کی جائے۔جس پر عدالت نے فریقین کے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں