وزیر اعلی شہبا زشر یف اور خواجہ سعد رفیق کا لودھراں سے رائے ونڈ ریلوے ڈبل ٹر یک کا افتتاح

ہفتہ 9 جنوری 2016 13:59

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 جنوری۔2016ء) وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین سے ملنے والا سستا قرضہ پنجاب حکومت نے لیا ہے وہی اداکرے گی ‘36ارب روپے کا قرضہ نرم شرائط پر ہے ،پہلی قسط 7سال میں دینی ہے ،36ارب روپے توانائی کے منصوبوں پر خرچ کیے جا رہے ہیں‘پنجاب نے اپنے حصے سے 55ارب روپے چاروں صوبوں کو دےئے‘ ڈھائی سال بعد ریلوے ایک نئے دور میں آچکا ہوگا،ڈیڑھ کروڑ لوگ دوبارہ ٹرین میں سفر کرنے والے بن گئے ہیں،تنقید ضرور کریں لیکن اچھے کاموں کو اجاگر بھی کریں۔

وہ پریم نگرمیں رائیونڈ لودھراں ریلوے ٹریک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے جبکہ اس موقعہ پر وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق سمیت پاکستان ریلوے کے دیگر حکام بھی موجود تھے وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ ماضی میں قومی وسائل کو بے دردی سے لوٹا گیاہے دم توڑتی ریلوے کو دوبارہ پاوں پر کھڑا کررہے ہیں ، گوادر میں بہت سرمایہ کاری ہوگی،خیبرپختونخوا میں پانی کے بڑے منصوبے بنیں گے،سندھ میں 9ارب ڈالرکے بجلی کے منصوبے لگ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ڈھائی ارب ڈالر کے منصوبے پنجاب میں ہیں،پنجاب میں اقتصادی راہداری کے تحت توانائی کے 2منصوبوں پر کام جاری ہے ،ساہیوال میں 1320 میگا واٹ، بہاولپور میں شمسی توانائی کے منصوبے پر کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ ریلوے ماضی کی دکھ بھری داستان کا خلاصہ تھی ،ریلوے آج ترقی کی راہ پر گامزن ہے ،آج ریلوے میں انقلابی تبدیلیاں لائی گئی ہیں ‘ریلوے کا خسارہ 37 ارب سے کم ہو کر 27 ارب روپے تک آگیا،چند سال پہلے کی ریلوے اور آج کی ریلوے میں بہت فرق ہے۔

ڈھائی سال بعد ریلوے ایک نئے دور میں آچکا ہوگا،ڈیڑھ کروڑ لوگ دوبارہ ٹرین میں سفر کرنے والے بن گئے ہیں،تنقید ضرور کریں لیکن اچھے کاموں کو اجاگر بھی کریں ۔اس موقعہ پر اپنے خطاب میں کہا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ وسائل نہیں ہیں ملک قرضوں پر چل رہا ہے ،ملک قرضوں پرچل رہا ہے،ہمیں ملک کو قرض سے نجات دلانی ہے‘اقتصادی راہداری منصوبے کو کالاباغ ڈیم نہیں بننے دیں گے‘ پاک چین کوریڈور 2 ، ڈھائی سال کا نہیں 20سال کا منصوبہ ہے ،تنقید کرنے والے دیکھ لیں تبدیلی آرہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ریلوے کا خسارہ آئندہ 4سے 5 سال میں ختم کردیں گے ،ہم چینیوں کی ڈکٹیشن نہیں مانتے،وہ ہماری ڈکٹیشن نہیں مانتے،صرف چین کی مدد پر انحصار نہیں دیگر ذرائع سے بھی مدد لے رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے پشاور، پنڈی، لاہور، کراچی ٹریک کو اپ گریڈ کرینگے،فیز 2 میں کوئٹہ پشاور ٹریک پر بھی کام کریں گے،فیز ٹو میں گوادرکوکوئٹہ اور جیکب آباد سے منسلک کریں گے،تمام ٹرینوں کی اپ گریڈیشن میں ڈھائی تین سال لگیں گے ،ماضی میں ٹرینیں14،14گھنٹے لیٹ ہوتی تھیں۔

پہلے ایک دن کا تیل ہوا کرتا تھا اب ریلوے کے پاس 15دن کا ذخیرہ ہوتا ہے، ریلوے ملازمین کیلئے ریلوے لیبر بینیفٹ پیکج کا اعلان کریں گے،ریلوے کو سیاست سے پاک کر دیا، جیالے متوالے بھرتی نہیں کیے جاتے ۔انہوں نے کہا کہ 30 جون 2015 کو ریلوے کو 31ارب 80 کروڑ روپے کماکر دیے ،رواں سال ریلوے کی آمدن 36 ارب روپے سے زائد ہوگی ،ریلوے کی ترقی میں وفاقی حکومت نے بھرپور تعاون کیا ،ریلوے کا ساڑھے 3 ارب روپے کا خسارہ کم کررہے ہیں ،گزشتہ سال ریلوے کو 27 ارب روپے کا خسارہ تھا،وزیراعظم نے ریلوے سے متعلق فری ہینڈ دے رکھا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں