دہشت گردی ، انتہاء پسندی اور فرقہ وارانہ تشدد کے خاتمے کیلئے 34 ملکوں کے اتحاد میں پاکستان نے بنیادی کردار ادا کرنا ہے،حافظ طاہر اشرفی

داعش جیسے فتنوں کا مقابلہ امت مسلمہ اپنی وحدت سے ہی کر سکتی ہے،پاکستان میں سعودی عرب کے خلاف کسی کو محاذ نہیں بنانے دیں گے، اجتماع سے خطاب

ہفتہ 9 جنوری 2016 19:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔09 جنوری۔2016ء) دہشت گردی ، انتہاء پسندی اور فرقہ وارانہ تشدد کے خاتمے کیلئے 34 ملکوں کے اتحاد میں پاکستان نے بنیادی کردار ادا کرنا ہے۔ داعش جیسے فتنوں کا مقابلہ امت مسلمہ اپنی وحدت سے ہی کر سکتی ہے ۔پاکستان میں سعودی عرب کے خلاف کسی کو محاذ نہیں بنانے دیں گے۔ یہ بات پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے قصور صابری ہال میں تمام مکاتب فکر کے علماء ، مشائخ ، وکلاء اور طلباء کے ہزاروں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر مولانا زاہد محمود قاسمی، مولانا عبد الکریم ندیم، مولانا اسد اللہ فاروق ، حافظ محمد امجد، مولانا عبد الحمید وٹو ، مولانا محمد مشتاق لاہوری ،مولانا عبد القیوم ،مولانا سعد رسول ، مولانا حسین احمد اعوان، مولانا اسلام الدین ، قاری عبد الحکیم اطہر ، قاری محمد زبیر زاہد، حافظ حبیب الرحمن اور مولانا رسال الدین نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ مذہبی قائدین کی کوششوں سے پاکستان میں فرقہ وارانہ تشدد میں کمی ہوئی ہے اور بین المسالک و بین المذاہب ہم آہنگی پیدا ہوئی ہے ۔بعض قوتیں پاکستان کے اندر مختلف مذاہب اور مختلف مسالک کے درمیان تصادم پیدا کرنا چاہتی ہیں لیکن ایسا نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور ایران اپنے قوانین کے مطابق سزائیں دیتے ہیں ، کسی فرد ، جماعت یا گروہ کو پاکستان کے اندر سعودی عرب کے خلاف فضاء پیدا نہیں کرنے دی جائے گی۔

جن کو جن ملکوں کے فیصلوں پر اعتراض ہے وہ ان ملکوں میں جا کر احتجاج کر لیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل نے قومی مصالحتی کونسل بنا کر تمام مکاتب فکر اور مذاہب کو ایک جگہ جمع کر کے ملک کے اندر بین المذاہب و بین المسالک مکالمہ کی راہ ہموار کی ہے اور پاکستان علماء کونسل یہ جدوجہد جاری رکھی گی۔ انہوں نے کہا کہ قومی ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد ہونا چاہیے ۔

پاکستان کے مدارس اور مساجد دین اسلام کی خدمت کر رہے ہیں اور قومی ایکشن پلان کے تحت مدارس میں ہونے والے سرچ آپریشن میں یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ مدارس امن کے گہوارے ہیں دہشت گردی کے نہیں۔ پاکستان علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے کہا کہ پاکستان میں ایران سعودی عرب کے معاملہ پر تشدد کی فضا پیدا کرنے والے نہ پاکستان اور نہ ملت اسلامیہ کے دوست ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مختلف مکاتب فکر کے درمیان مذہبی رواداری پیدا کرنے کیلئے پاکستان علماء کونسل کا کردار روز روشن کی طرح واضح ہے۔ پاکستان علماء کونسل محراب و منبر کے وارثوں کو تنہاء نہیں چھوڑے گی۔ مدارس اور مساجد کا دفاع اور تحفظ پاکستان علماء کونسل کی ذمہ داری ہے ۔ پاکستان علماء کونسل کے وائس چیئرمین مولانا عبد الکریم ندیم نے کہا کہ ملت اسلامیہ کے مظلوم مسلمانوں کے حقوق کیلئے آواز بلند کرنا پاکستان علماء کونسل کا مشن ہے جو لوگ پاکستان کو شام ، عراق اور یمن بنانا چاہتے ہیں وہ جان لیں کہ پاکستان ایک مضبوط قوم اور ایک مضبوط فوج رکھتا ہے۔

یہاں پر انارکی پھیلانے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم نوجوانوں کو انتہاء پسندی اور دہشت گردی کی سوچ سے بچانے کیلئے علماء کو جنگی بنیادوں پر کام کرنا ہو گا۔ انتہاء پسند گروہ اور تنظیمیں مسلم نوجوانوں کو یرغمال بنا کر اسلامی ممالک میں اضطراب پیدا کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل کے زیر انتظام 10 فروری کو اسلام آباد کنونشن سنٹر میں ہونے والی پیغام اسلام کانفرنس دہشت گردی ،ا نتہاء پسندی اور فرقہ وارانہ تشدد کے خلاف عظیم فکری اور نظریاتی اتحاد کی طرف پہلا قدم ہو گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں