ڈیم نہ ہونے سے سالانہ ایک کھرب32ارب کے پانی کا ضیاع تشویشناک ہے ‘ افتخار بشیر

پانی کے ضیاع روکنے کیلئے کالا باغ ڈیم سمیت بڑے آبی ذخائر کی تعمیر کا آغاز کیا جائے‘ صدرگرائنڈنگ ملز ایسوسی ایشن

منگل 12 جنوری 2016 18:53

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 جنوری۔2016ء) صدر گرائنڈنگ ملز ایسوسی ایشن پاکستان چوہدری افتخار بشیرنے عالمی پینل آف ایکسپرٹ کی پاکستان کے کوسٹل ایریا کے بارے میں وزارت پانی و بجلی کو بھیجی گئی اسٹڈی رپورٹ کہ ڈیم نہ ہونے سے سالانہ ایک کھرب 32ارب کا پانی ضائع ہورہا ہے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پانی کے ضیاع روکنے کیلئے کالا باغ ڈیم سمیت بڑے آبی ذخائر کی تعمیر کافوری آغاز کیا جائے انہوں نے کہا کہ بڑے آبی ذخائر کی تعمیر نہ ہونے سے ملک کے اندر توانائی کا بحران شدید سے شدید تر ہوتا جارہا ہے ۔

(جاری ہے)

افتخار بشیر نے کہا کہ اگر کالا باغ ڈیم ہی کی بروقت تعمیر مکمل ہوجاتی تو نہ صرف سالانہ ایک کھرب 32ارب کے پانی کے ضیاع کو روکا جاسکتا تھا بلکہ اس قیمتی پانی سے صرف ڈیڑھ روپے لاگت والی 3600میگا واٹ بجلی سے توانائی بحران پر خاطر خواہ حد تک قابو پایا جاسکتا تھانیز ڈیموں میں محفوظ پانی سے دریاؤں میں زراعت کیلئے سارا سال وافر پانی بھی دستیاب ہوتا جس سے زراعت بھی ترقی کرتی ،زراعت ترقی کرے گی تو صنعتوں کو وافر خام مال دستیاب ہوگا جس سے صنعتی و زرعی ترقی سے ملک خوشحالی کی راہوں پر گامزن ہوگا اس لیے حکومت صنعتکاروں کے مطالبہ پر فوری طور پر کالا باغ ڈیم کی تعمیر کا آغا ز کرکے پانی کو محفوظ کرنے کیلئے کوششوں کا آغاز کرے تاکہ ملک کو سستی ترین بجلی مہیا ہوسکے ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں