لاہور ہائیکورٹ نے انتخابی مہم کے دوران شیر ، چیتوں ، جنگلی بلیوں ،زندہ جانوروں اور پرندوں کی نمائش روکنے کے عدالتی حکم پر عمل درآمد سے متعلق محکمہ وائلڈ لائف سے کارکردگی رپورٹ طلب کر لی۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعرات 14 جنوری 2016 16:02

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14 جنوری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔عدالت کے روبرو روبرو درخواست گزار فریال گوہر کی جانب سے آگاہ کیا گیا کہ الیکشن کمیشن کی واضع ہدایات کے برعکس انتخابی مہم کے دوران امیدواروں نے شیروں اور چیتوں کو انتخابی مہم کا حصہ بنایا اور ان کی نمائش کی گئی۔انہوں نے کہا کہ جنگلی جانوروں کو قدرتی ماحول فراہم کرنے کی بجائے انتخابی مہم کا حصہ بنانا جانوروں کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ جانوروں کے تحفظ کے لئے قائم وائلڈ لائف کمیشن نے بھی جنگلی جانوروں کے تحفظ کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے۔انہوں نے بتایا کہ جانوروں کو انتخابی مہم کا حصہ نہ بنانے کے حوالے سے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن پر بھی عمل نہیں کیا گیا۔وائلڈ لائف کے افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عدالتی احکامات پر عمل درآمد کے حوالے سے تمام اضلاع کے ڈی سی اوز کو خط لکھ دیا گیا ہے۔جس پر عدالت نے محکمہ وائلڈ لائف کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب کو مسترد کرتے ہوئے کارکردگی رپورٹ طلب کر لی۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت بائیس جنوری تک ملتوی کر دی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں