انڈونیشیا سے سعودی عرب تک مسلم امہ دہشت گردی اور انتہاء پسندی کا شکار ہے ، حافظ محمد طاہر محمود اشرفی

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعرات 14 جنوری 2016 16:33

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 14 جنوری۔2015ء) پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ انڈونیشیا سے افغانستان تک اور افغانستان سے سعودی عرب تک مسلم امہ دہشت گردی اور انتہاء پسندی کا شکار ہے ۔ دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خاتمے کیلئے مسلم ممالک کا عسکری ، سیاسی و فکری اتحاد مضبوط ہونا چاہیے ۔

سعودی عرب ، پاکستان ، افغانستان اور دیگر اسلامی ممالک میں بم دھماکے کرنے والے اور مسلمانوں کو نشانہ بنانے والے اسلام اور مسلمانوں کے دشمن ہیں۔آج پورے ملک کے اندر یوم یکجہتی ارض حرمین الشریفین اور ارض شام منایا جائے گا۔ مسلم نوجوانوں کو انتہاء پسند تنظیموں کی فکری یلغار سے بچانے کیلئے تمام مکاتب فکر کو مل کر جدوجہد کرنی ہو گی ۔

(جاری ہے)

یہ بات انہوں نے یہاں قومی مصالحتی کونسل میں شامل مختلف مکاتب فکر اور مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر مولانا محمد خان لغاری ، مولانا پیر سید محفوظ مشہدی ، مولانا غلام اللہ خان ، مولانا زاہد محمود قاسمی ، مولانا اسد اللہ فاروق ، مولانا محمد مشتاق لاہوری، مولانا حافظ شعیب الرحمن ، مولانا عبد القیوم نے بھی خطاب کیا۔

حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ایک طرف شام ، عراق ، یمن ، فلسطین ، کشمیر میں بے گناہ انسانوں کا قتل عام ہو رہا ہے اور دوسری طرف مسلم ممالک کے اندر دہشت گردی اور انتہاء پسندی کو تقویت مل رہی ہے ۔ ملت اسلامیہ کو دہشت گردی اور انتہاء پسندی کا مقابلہ کرنے کیلئے واضح موٴقف اپنانا ہو گا ۔ جب تک انتہاء پسندوں اور دہشت گردوں کے خلاف واضح اتحاد قائم نہیں ہوتا اس وقت تک دہشت گردی اور انتہاء پسندی کا مقابلہ نہیں کیا جا سکتا ۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی قیادت میں قائم ہونے والے عسکری اتحاد کو فکری اور نظریاتی اتحاد میں بھی بدلنا ہو گا اور یہ اتحاد ہی ملت اسلامیہ کو مسائل سے نجات دلا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے مضبوط اور مستحکم رشتے ہیں اور کسی گروہ ، جماعت یا فرد کو یہ اختیار نہیں دیا جا سکتا کہ وہ پاکستان کے دیگر اسلامی ممالک سے تعلقات کو خراب کرنے کیلئے کوشش کرے۔

سنی اتحاد کونسل سواد اعظم کے سر براہ مولانا پیر محفوظ مشہدی ایم پی اے نے کہا کہ شام ، عراق ، یمن ، فلسطین اور کشمیر کے مسائل کا حل مسلمانوں کی وحدت میں ہے اور مسلم ممالک کو ایک دوسرے کے خلاف محاذ قائم کرنے کی بجائے انتہاء پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے متحد ہونا چاہیے۔ جمعیت علماء پاکستان کے رہنما مولانا محمد خان لغاری نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ مسلمانوں کا تقد س کا رشتہ ہے اور اگر سعودی عرب اور ارض حرمین الشریفین کو کوئی خطرہ لاحق ہوا تو کوئی مسلمان بھی پیچھے نہیں ہٹے گا ۔

سعودی عرب اور پاکستان کی قیادت کو چاہیے کہ وہ ملت اسلامیہ کے مسائل کے حل کیلئے تمام مسلم ممالک کی قیادت کو متحد کریں ۔پاکستان علماء کونسل کے سیکرٹری جنرل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے کہا کہ سعودی عرب میں دی جانے والی سزاؤں پر پاکستان میں جذباتی ماحول پیدا کرنا درست قدم نہیں ہے ۔ پاکستان میں تمام مذاہب اور مکاتب فکر مشترکہ طور پر انتہاء پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں اور کسی گروہ یا طبقے کو یہ اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ فرقہ وارانہ تشدد اور نفرت کی فضا ء کو قائم کرے ۔

جمعیت علماء اہلحدیث کے مولانا غلام اللہ نے کہا کہ سعودی قیادت میں قائم ہونے والا عالمی عسکری اتحاد ملت اسلامیہ پر مسلط کی جانے والی جنگوں کا حل ہے ۔ عالم اسلام کو نوجوان نسل کی رہنمائی کیلئے فکری اتحاد بھی قائم کرنا چاہیے ۔ انہوں نے پاکستان علماء کونسل کی طرف سے 10 فروری کو اسلام آباد میں ہونے والی پیغام اسلام کانفرنس کو نظریاتی اور فکر ی اتحاد کے قیام کی طرف پہلا قدم قرار دیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں