200ارب روپے اورنج ٹرین کی بجائے صحت، تعلیم اور بیروزگاری کے خاتمے پر خرچ کئے جاتے تو عوام خوشحال ہوتی، حکمران مفاد عامہ کی بجائے نقصان عامہ کی پالیسی پر گامزن ہیں،قرضوں کا خمیازہ غریب عوام بھگت رہی ہے

پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید کی پریس کانفرنس

جمعرات 14 جنوری 2016 21:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 جنوری۔2016ء) پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے کہا ہے کہ200ارب روپے اورنج ٹرین کی بجائے صحت، تعلیم اور بیروزگاری کے خاتمے پر خرچ کئے جاتے تو عوام خوشحال ہوتی،صوبہ ترقی کرتا لیکن بدقسمتی سے حکمران مفاد عامہ کی بجائے نقصان عامہ کی پالیسی پر گامزن ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز چوبرجی چوک میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

محمودالرشید نے کہا کہ نانا کی دکان پر دادا کی فاتحہ۔۔۔مال مفت دل بے رحم۔۔۔ انہوں نے اورنج ٹرین منصوبے پر اپنے تحفظات بیان کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے کیلئے160ارب کے قرضے20سال تک سود کے ساتھ عام کا خون چوستے رہیں گے،ہر شخص پر تقربنا سوا لاکھ روپے کا قرض ہوگا، مہنگے قرضے لینے والی تجربہ کار حکومت کی غلطی کا خمیازہ غریب عوام بھگتے گی۔

(جاری ہے)

محموالرشید نے کہا کہ لکشمی چوک، جین مندر، لاہور ہوٹل، میکلوڈ روڈ اور چمڑہ منڈی سمیت دیگر تجارتی علاقوں میں روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے کروڑں روپے کے نقصان کا ازالہ کون کریگا،دیہاڑی دار طبقہ کہا ں جائیگا،جن گھرں کے چولہے ٹھندے ہونگے انکو روٹی کون دیگا،صرف جین مندر پر200خاندان بے گھر ہونگے۔

یہ کیسا منصوبہ ہے جس میں لاکھوں لوگوں کو جبری طور پربے گھر کیا جا رہا ہے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ منصوبہ مفاد عامہ نہیں نقصان عامہ کا ہے اور صرف مسلم لیگ ن فائدہ اٹھائے گی، عوام ہمیشہ کی طرح خسارے میں رہے گی۔ انہوں نے کہامنصوبہ ملکی اور غیر ملکی قوانین کے برعکس ہے۔25 کے قریب ثقافتی وتاریخی عمارتوں کو خطرہ لاحق ہے،گڈ گورننس کے تصور کو زبح کر دیا گیا،due procesessکو follow نہیں کیا گیا۔

محمودالرشید نے مزیدکہا کہ درخت بھی جاندار ہیں اورمیرے پنجاب کے درحتوں کو قتل کیا جا رہا ہے ،منصوبے کے باعث کٹنے والے درختوں سے ہوا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار بڑھے گی،گنجان علاقوں میں کینسر، دمہ اور سانس کے امراض پھیلیں گے،مزارات اقلیتی عبادت گاہیں متاثر ہونگی،جس سے عالمی سطح پر بھی پاکستان کا امیج خراب ہوگا،منصوبہ پیلی ٹیکسی اور تندور کی طرح کم عمر اور نا پختہ ثابت ہوگا۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پنجاب حکومت عوام اور ان تاجروں کا ضرور سوچے جو اس سے متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے کم سے کم نقصان کیلئے اورنج ٹرین کا روٹ تبدیل کیا جائے اور متاثرین کو بروقت ادائیگی کی جائے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں