لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی حکم کے باوجود زائد دودھ کے حصول کے لئے بھینسوں کو لگائے جانے والی ٹیکوں کی فروخت نہ روکنے کے اقدام کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 18 جنوری 2016 12:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 جنوری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار کے وکیل آصف محمود چیمہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بھینسوں سے زائد دودھ حاصل کرنے کے لئے آر ڈی ایس ٹی نامی ہارمونز پر مشتمل ٹیکے لگائے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ ٹیکے دوائی کے طور پر نہیں استعمال نہیں کئے جا رہے لہذا ان ٹیکوں کو میڈیسن کا نام نہیں دیا جا سکتا،دنیا کے تمام ممالک میں ان ٹیکوں پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے عدالتی حکم پرممنوعہ ٹیکے فروخت کرنے والی کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کر دئیے ہیں تاہم اس پابندی کے باوجود مارکیٹ میں ٹیکے سرعام بک رہے ہیں۔جس پر عدالت نے فریقین کے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں