لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کو کلائمیٹ چینج پالیسی پر عمل درآمد کے لئے قائم کمیشن کے لئے فنڈز مختص کرنے کا حکم دے دیا،،،عدالت نے موسمی اثرات سے بچاو کے مختصر مدتی منصوبے تیس جون تک مکمل کرنے کے احکامات بھی صادر کر دئیے۔

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 18 جنوری 2016 12:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 جنوری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالتی حکم پر کلائمیٹ چینج کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر پرویز عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو کمیشن کی کارکردگی رپورٹ کے علاوہ سفارشات پر مبنی تفصیلی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ طے شدہ شیڈول کے مطابق چالیس فیصد مختصر مدتی منصوبوں کو مکمل کر لیا گیا ہے،،،عدالت کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن کے مطابق ساٹھ فیصد باقی رہ جانے والے منصوبوں کی تکمیل کے لئے مزید وقت درکار ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہ ہونے سے کئی معاملات زیر التوا ہیں۔مستقبل میں توانائی بحران سے نمٹنے اور پانی کے ذخائر کو بڑھانے کے لئے قومی پالیسی بننی چاہئیے،،،موسمی تبدیلیوں کے اثرات سے متعلق پیمرا کے ذریعے میڈیا کو شعوری مہم چلانے کی ہدائت کی جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ مختصر مدتی منصوبوں کی تکمیل کے بعد کمیشن کو ختم کر دیا جائے اور وہ از خود اس کمیشن کی سربراہی سے الگ ہونا چاہتے ہیں۔

وزارت پانی اور بجلی کے افسر نے عدالت کو بتایا کہ بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لئے بین الاقوامی اداروں سے ابھی مکمل فنڈز نہیں ملے جبکہ دیگر ڈیمز کی تعمیر کے لئے ان اداروں کے ساتھ مل کر سٹیڈیز کی جا رہی ہیں۔جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کلائیمیٹ چینج پالیسی پر مکمل عمل درآمد کے لئے تمام اداروں کے سیکرٹریوں کی سطح پر تربیتی ورکشاپس کرانا ضروری ہیں۔

عدالت نے وفاقی حکومت کو کلائمیٹ چینج پالیسی پر عمل درآمد کے لئے قائم کمیشن کے لئے فنڈز مختص کرنے کا حکم دے دیا،،،عدالت نے موسمی اثرات سے بچاو کے مختصر مدتی منصوبے تیس جون تک مکمل کرنے کے احکامات بھی صادر کر دئیے۔عدالت نے چئیرمین پیمرا کو عوامی شعوری میہم کے لئے اقدامات کرنے کی ہدائت کردی۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت انتیس فروری تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر کارکردگی رپورٹ طلب کر لی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں