لاہور ہائیکورٹ نے یتیم طالبعلم زین قتل کیس کے ملزمان کی بریت کے خلاف حکومت پنجاب کیجانب سے دائر اپیل پرملزم مصطفی کانجو اور دیگر ملزمان کودوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 19 جنوری 2016 14:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19 جنوری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں ڈویژن بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل عبدالصمد نے کہا کہ ٹرائل عدالت نے مدعی مقدمہ اور گواہوں کے منحرف ہونے کے بعد پراسیکیوشن کے گواہوں پر جرح کئے بغیر زین قتل کیس کافیصلہ سنایا۔انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سول عدالت نے بغیر لائسنس کلاشنکوف رکھنے کے مقدمے میں مصطفی کانجو کے بیرون ملک فرار ہونے پرملزم مصطفی کانجو کو اشتہاری قرار دینے کی کاروائی کا آغاز کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عدالت عالیہ نے اسی اپیل میں ملزمان سے جواب طلب کر رکھا ہے مگر ملزمان یا ان کا وکیل پیش نہیں ہوا لہذا عدالت انہیں اشتہاری قرار دینے کی کاروائی کا آغاز کرئے۔جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نوٹسز کی تعطیل کرانے کے باوجود اگر کوئی ملزم پیش نہ ہوا تو قانون کے مطابق کاروائی کا آگاز کیا جائے گا۔عدالت نے یتیم طالبعلم زین قتل کیس کے ملزمان کی بریت کے خلاف حکومت پنجاب کیجانب سے دائر اپیل پرملزم مصطفی کانجو اور دیگر ملزمان کودوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے تین فروری کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں