ریونیو دفاتر میں صحافیوں کے داخلے پر پابندی کے خلاف دائر درخواست پر چیف سیکرٹری پنجاب کو دوبارہ نوٹس جاری

منگل 19 جنوری 2016 16:57

لاہور((اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔19 جنوری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن نے کیس کی سماعت کی۔ مقامی صحافی محمد عباس حیدرکے وکیل وقاص احمد عزیز ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایاکہ ریونیو افسران،تحصیلدار اور کرپٹ پٹواریوں نے کرپشن بے نقاب کرنے پر ریونیو دفاتر میں صحافیوں کے داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ریونیو دفاتر میں کوریج کے لئے آنے والے صحافیوں کو داخل ہونے پر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے جو کہ آئین پاکستان اور آزادی اظہار رائے کی خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ریونیو افسران،تحصیلداروں اور پٹواریوں کے خلاف اینٹی کرپشن میں ہزاروں مقدمات دائر ہیں مگر متعلقہ ادارے ان کے خلاف کاروائی نہیں کر رہے۔انہوں نے عدالت سے استدعا کہ صحافیوں کو دھمکانے والے ریونیو افسران تحصیلداروں اور پٹواریوں کے خلاف کاروائی کا حکم دیا جائے جبکہ ریونیو افسران کے خلاف اینٹی کرپشن میں موجود مقدمات کی تفصیلات عدالت میں طلب کر کے کاروائی کا حکم دیا جائے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب وسیم ممتاز ملک نے جواب داخل کرنے کے لئے عدالت سے مزید مہلت طلب کی۔جس پر عدالت نے چیف سیکرٹری پنجاب،ڈی جی اینٹی کرپشن اور دیگر فریقین کو بائیس فروری کے لئے دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں