دہشتگردی کے پے در پے واقعات حکومت کی نا اہلی ہیں ،حکومت ضرب عضب کا کریڈٹ ہائی جیک کرنے کی بجائے ایکشن پلان پر عمل کرے،حکمران دہشتگردی کے خاتمے میں سنجیدہ نہیں دہشتگردوں کے پروموٹر اور سپورٹر ہیں،پشاور میں دہشتگردی اور اموات پر افسوس ہے

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا مشاورتی کونسل کے اجلاس سے خطاب

منگل 19 جنوری 2016 21:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 جنوری۔2016ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے نئے سال کے آغاز پر دہشتگردی کے پے در پے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران آپریشن ضرب عضب کا کریڈٹ ہائی جیک کرنے پر توانائیاں خرچ کرنے کی بجائے قومی ایکشن پلان پر عمل کرتے تو دہشتگردی کو کنٹرول کیا جا سکتا تھا ۔

انہوں نے کوئٹہ کے بعد پشاور میں دہشتگردی کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور بے گناہ شہریوں کی اموات پر دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔وہ منگل کو مرکزی سیکرٹریٹ میں عوامی تحریک کی مشاورتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنے بیان میں کہاکہ پہلے بھی کہاتھا کہ موجودہ حکمران دہشتگردی کے خاتمے میں سنجیدہ نہیں بلکہ دہشتگردوں کے پروموٹر اور سپورٹر ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ قومی ایکشن پلان کے حوالے سے ایک سال زبانی جمع خرچ میں گزارنے والے حکمرانوں کو عوام کے جان و مال اور ملکی بقا سے زیادہ اپنے اقتدار اور جان و مال کی فکر ہے ،انہوں نے کہاکہ فوجی عدالتوں کے قیام کی مدت 2سال مقرر کرنا بد نیتی پر مبنی اقدام تھا جیسے ہی فوجی عدالتوں کے فیصلوں میں تیزی آئی تو ان فیصلوں کے خلاف اپیلوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ۔

فوجی عدالتیں ہنگامی حالات میں قائم کی گئیں اگر انکے فیصلوں کو چیلنج کئے جانے کا سلسلہ جاری رہا تو بقیہ مدت اسی طرح گزر جائے گی اور پھر جس طرح سندھ میں رینجرز کو محدود کرنے کی بحث شروع ہوئی اسی طرح فوجی عدالتوں کو مزید کام کرنے دینے یا نہ دینے کی بحث کا آغاز ہو گا ،انہوں نے کہاکہ حکمرانوں نے ملک اور عوام کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ رکھا ہے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں