ڈی جی خان میں ماہی پروری کے فروغ کے لیے ساڑھے16کروڑ روپے کا منصوبہ

بدھ 20 جنوری 2016 12:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 جنوری۔2016ء) ڈائریکٹرجنرل ماہی پروری پنجاب ڈاکٹر محمد ایوب نے کہا ہے کہ ڈیرہ غازیخان میں بنجرزمینوں کو ماہی پروری کے مقاصد کے لئے استعمال میں لا نے، علاقے میں ماہی پروری کے فروغ و ترقی اور پبلک و پرائیویٹ شعبہ میں فش سیڈ کی تیزی سے بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لئے ایک جامع منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے جس پر 165.

(جاری ہے)

592ملین روپے لاگت آئے گی-انہوں نے یہ بات گزشتہ روز ڈیرہ غازیخان میں ماہی پروری کے فروغ کے لئے بلائے گئے ایک خصوصی جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی- جس میں ڈائریکٹرفشریز( ایکسٹینشن)افتخار احمد قریشی، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے انچارج انصر محمود چٹھہ اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجودتھے-ڈاکٹر محمد ایوب نے کہا کہ اس منصوبے پر عملدرآمد سے ان علاقوں میں پولٹری، مٹن اور بیف کے استعمال میں کمی آئے کی اور لوگ مچھلی کے گوشت کی طرف راغب ہوں گے اور انہیں پروٹین سے بھرپور غذا ملنا ممکن ہوسکے گا- ڈاکٹر محمد ایوب نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت ضلع راجن پور میں ایک فش سیڈ ہیچری قائم کی جائے گی جس کی سالانہ پیداواری صلاحیت 50لاکھ بچہ مچھلی ہوگا اور یہ حاصل شدہ بچہ مچھلی ڈیرہ غازیخان ڈویژن کے قدرتی پانیوں اور نجی شعبہ میں قائم فش فارموں کو مہیا کی جائے گی جس سے مچھلی پیداوارمیں 600سے 800میٹرک ٹن اضافہ ہوگا-انہوں نے کہا کہ اس منصوبہ کے تحت ڈیرہ غازیخان میں ماہی پروری کو فروغ حاصل ہوگا اور گوجہ ضلع مظفرگڑھ ، جام پورضلع راجن پوراور دھرامہ ضلع ڈیرہ غازیخان میں موجود 3فش سیڈ نرسری یونٹوں کی پیداواری صلاحیت کو بڑھا کران کی حالت میں بہتری لاتے ہوئے انہیں جدید خطوط پر استوار کرنا ممکن ہوسکے گا-انہوں نے کہا کہ ان تینوں یونٹوں کی بحالی کے منصوبے کے مکمل ہونے سے ہر یونٹ سے کم از کم 20ہزار اضافی بچہ مچھلی حاصل کی جاسکے گی-

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں