تحر یک انصاف کے الیکشن کمیشن کی کوئی شق مجھے پارٹی کی صوبائی صدارت کا الیکشن لڑنے سے نہیں روکتی‘ چوہدری محمد سرور

سردار ایاز صاد ق دھاندلی سے کا میاب ہوئے وہ دوبارہ نااہل ہونیوالے ہیں وہاں دوبارہ ضمنی الیکشن ہوگا‘سابق آرگنائزر پی ٹی آئی پنجاب

اتوار 24 جنوری 2016 16:47

تحر یک انصاف کے الیکشن کمیشن کی کوئی شق مجھے پارٹی کی صوبائی صدارت کا الیکشن لڑنے سے نہیں روکتی‘ چوہدری محمد سرور

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 جنوری۔2016ء) تحر یک انصاف پنجاب کے سابق آرگنائزر چوہدری محمدسرور نے کہا ہے کہ تحر یک انصاف کے الیکشن کمیشن کی کوئی شق مجھے پارٹی کی صوبائی صدارت کا الیکشن لڑنے سے نہیں روکتی‘ پارٹی چیئر مین عمران خان بھی مجھے الیکشن لڑنے کی اجازت دے چکے ہیں،میں پنجاب کی صدارت کا الیکشن لڑ رہا ہوں،تحریک انصاف کا ووٹ بنک2013کے مقابلے میں ڈبل ہو چکا ہے اور (ن) لیگ کے ووٹ میں کمی ہوئی ہے ،سردار ایاز صاد ق دھاندلی سے کا میاب ہوئے ہیں وہ دوبارہ نااہل ہونیوالے ہیں وہاں دوبارہ ضمنی الیکشن ہوگا،میں تحریک انصاف چھوڑنے کا تصور بھی نہیں کر سکتا اور عمران خان کے ساتھ ملکر آئندہ انتخابات میں پنجاب سمیت پورے ملک میں حکومت بنا ئیں گے ،پنجاب میں کوئی ایک اچھا کام نہیں ہو رہا پنجاب میں حکومتی لوگ چوروں اور ڈاکوؤں کی سرپرستی کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

وہ اتوار کے روز تحر یک انصاف کے مرکزی رکن محمد عمر کی جانب سے دیئے جانیوالے ظہرانہ سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے رہے تھے تحر یک انصاف پنجاب کے سابق آرگنائزر چوہدری محمدسرور نے کہا ہے کہ پنجاب میں11لاکھ لوگ گندہ پانی پینے کی وجہ سے مررہے ہیں آج (ن) لیگ کے دور میں آصف زرداری دور کے مقابلے میں ڈبل کر پشن ہو رہی ہے اور پیپلزپارٹی کے دور میں ہر پاکستانی 82ہزار آج ہر پاکستانی 1لاکھ12ہزار سے زائد مقر وض ہو چکا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی تر جیحات عوام کو صحت ‘تعلیم اور دیگر سہولتوں کی فراہمی کی بجائے کر پشن اور کمیشن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لاہور جیسے شہر میں عوام پینے کا صاف پانی اور صحت اور رتعلیم جیسی بنیادی سہو لتیں بھی میسر نہیں مگر حکمران میٹر وٹر ین کو تر جیح دے رہے ہیں اگر 200ارب روپے اورنج ٹرین کی بجائے صحت، تعلیم اور بیروزگاری کے خاتمے پر خرچ کئے جاتے تو آج عوام خوشحال ہوتے اور صوبہ پنجاب بھی ترقی کرتامگر نااہل حکمرانوں کی نااہلیوں اور ناکامیوں کی سزا غر یب عوام کو مل رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آنیوالے2سال تحریک انصاف کیلئے بہت بڑا چیلنج ہے اور آج20کروڑ عوام تحریک انصاف کے ساتھ ہیں اور (ن)لیگ کو آئندہ انتخابات میں شکست دینے کیلئے ہمیں پارٹی کے اندربھی میرٹ پر لوگوں کو آگے لانا ہوگا اور خوشامدیوں کو پارٹی سے دور رکھنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے تحر یک انصاف کو ایک ادارہ بناناہے اور پارٹی انتخابات کے 3ماہ بعدہم نے آنیوالے انتخابات کیلئے امیدواروں کا چناؤکر نا ہے اور اگر بلدیاتی انتخابات میں ہم پہلے امیدواروں کا چناؤ کر لیتے تو تحر یک انصاف کو بلدیاتی انتخابات میں واضح کامیاب ہوتی ۔

انہوں نے کہا کہ2018کے انتخابات میں تحر یک انصاف کوئی رسک نہیں لے سکتی اس لیے ایسے امیدوارو ں کو ٹکٹ دیئے جائیں گے جو کارکنوں اور عوام کی امنگوں پر پورااتر یں گے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پارٹی انتخابات کروانے کا فیصلہ کر کے جو اقدام کیا ہے تحر یک انصاف کا ہر کارکن اسکو مکمل سپورٹ کر تا ہے عوام تحر یک انصاف کا حصہ بن کر عمران خان کا تبدیلی کی جنگ میں ساتھ دے رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ میں نے ایک پارٹی اجلاس میں پارٹی چیئر مین عمران خان سے پارٹی الیکشن کمیشن کی موجودگی میں پو چھا تھا کہ اگر میرے گور نر کے عہدے سے علیحدگی کے بعد پارٹی انتخابات لڑ نے کی کوئی رکاوٹ ہے تو مجھے بتا یا جائے مگر پارٹی چیئر مین عمران خان نے سب کی موجودگی میں یہ کہا کہ آپ کے الیکشن لڑ نے پر کوئی رکاوٹ نہیں اس لیے آپ پارٹی انتخابات میں جس عہدے پر بھی الیکشن لڑ نا چاہتے ہیں لڑ سکتے ہیں اس لیے اب کسی کو حق نہیں کہ وہ میرے الیکشن نہ لڑنے کے حوالے سے منفی پر وپگنڈہ کرے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں