جنرل ہسپتال انتظامیہ نے مریضوں انکے لواحقین اور ملازمین کے تحفظ کیلئے سکیورٹی پلان تشکیل دے دیا

خصوصی کارڈز کے بغیر وارڈز میں مریضوں کے لواحقین کے قیام پر پابندی عائد کردی گئی،پارکنگ میں مستقل بنیادوں پر گاڑیاں کھڑی نہیں کی جاسکیں گی، ملازمین دوران ڈیوٹی محکمانہ کارڈ آویزاں کریں،نجی سکیورٹی کمپنی اور ہسپتال کے سکیورٹی گارڈ ہمہ وقت الرٹ رہیں، پولیس ملازمین بھی ہسپتال حدود میں گشت یقینی بنائیں‘پروفیسر خالد محمود

اتوار 24 جنوری 2016 16:47

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 جنوری۔2016ء ) جنرل ہسپتال انتظامیہ نے سکیورٹی خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے نیا سکیورٹی پلان تشکیل دے کر عملدرآمد شروع کردیا جس کے تحت ان ڈور مریضوں کے لواحقین کا بھی خصوصی کارڈز کے بغیر وارڈز میں داخلہ اور مریضوں کے پاس رہنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ ایسے لواحقین جو اپنے مریضوں کے ساتھ شفٹوں میں رہیں گے ان کے پاس خصوصی پاسز کا ہونا لازمی ہے ۔

ادارے کے ہوسٹلز اور پارکنگ کے حوالے سے بھی فیصلے کیے گئے ہیں جس کی روشنی میں کسی غیر متعلقہ فرد کو الاٹی کے ساتھ رہنے کی اجازت نہیں ہوگی اور نہ ہی غیر متعلقہ گاڑی مخصوص اوقات سے زیادہ دیر تک پارکنگ میں رہ سکے گی جبکہ سکیورٹی معاملات کو مزید اپ گریڈ کرنے کیلئے مزید کلوز سرکٹ کیمروں کی تنصیب کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جس پر عملدرآمد آج سے شروع ہوگا۔

(جاری ہے)

تمام امور کی نگرانی پرنسپل پی جی ایم آئی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود خود کریں گے۔ اس امر کا فیصلہ گذشتہ روز ہونے والے ایک اعلی سطحی اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے کی جبکہ اجلاس میں ایم ایس کیپٹن (ر) ڈاکٹر نیاز احمد، اے ایم ایس سکیورٹی رانا شفیق احمد، نجی سکیورٹی کمپنی کے نمائندوں کے علاوہ انتظامی ڈاکٹروں نے شرکت کی۔

پروفیسر خالد محمود نے نجی سکیورٹی کمپنی اور ہسپتال میں بھرتی سکیورٹی گارڈز کو ہمہ وقت الرٹ رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پارکنگ میں آئندہ مستقل بنیادوں پر نجی ایمبولینسوں، ویگنوں اور رکشے کھڑے ہوئے نظر آئے تو ٹھیکیدار کے خلاف قواعد و ضوابط کے تحت کارروائی ہوگی۔ نیز ادارے کے ہوسٹلوں میں غیر متعلقہ افراد کو ٹھہرانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

پرنسپل نے جنرل ہسپتال انتظامیہ کو ہدایت کی کہ ہسپتال کینٹین، پارکنگ اور کھانا فراہم کرنے والے نجی اداروں کے ملازمین کے کوائف و شناختی کارڈ کی پولیس سے ترجیحی بنیادوں پر تصدیق کرائی جائے ۔کسی بھی نئے ملازم کے رکھے جانے پر ہسپتال حکام کو پیشگی اطلاع کرنا ہوگی۔ ملازمین پر بھی لازم ہے کہ وہ دوران ڈیوٹی محکمانہ کارڈ آویزاں کریں۔ نرسنگ انتظامیہ ہوسٹل میں ملاقاتیوں کے اوقات کار کی پابندی کرانے کے علاوہ تمام افراد کا ریکارڈ رکھے، اور بغیر شناختی کارڈ کے کسی کو بھی ہوسٹل میں داخل ہونے کی اجازت ہرگز نہ دی جائے۔

پرنسپل پی جی ایم آئی نے پولیس چوکی جنرل ہسپتال کے انچارج و ملازمین کو ہدایت کی کہ وہ ہسپتال کی حدود میں 24گھنٹے گشت کریں اور مشکوک افراد پر نظر رکھیں ، مریضوں اور سٹاف کی سکیورٹی کو یقینی بنائیں۔ اس سلسلے میں کسی قسم کی غفلت ناقابل برداشت ہوگی جبکہ ہسپتال کی رہائشی کالونی میں مقیم ملازمین بھی اپنی ذمہ داریوں کو سمجھیں اور اپنے گرد و نواح میں نظر رکھیں اگر کوئی مشکوک شخص نظر آئے تو اس کی فوری اطلاع پولیس اور ڈیوٹی ڈی ایم ایس کو دیں۔ واضح رہے کہ پرنسپل نے شام اور رات کے ڈیوٹی اے ایم ایس و ڈی ایم ایس حضرات کو پابند بنایا ہے کہ وہ اور سینٹری انسپکٹرز سکیورٹی گارڈز کی چیکنگ کو یقینی بنائیں گے اور اس سلسلے میں انہیں روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ کریں گے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں