ساؤتھ ایشین گیمز کی سکیورٹی کا جائزہ لینے کیلئے آئندہ چند روز میں ایک وفد بھارت بھجوایا جا ئیگا، خالد محمود

پیر 25 جنوری 2016 15:15

ساؤتھ ایشین گیمز کی سکیورٹی کا جائزہ لینے کیلئے آئندہ چند روز میں ایک وفد بھارت بھجوایا جا ئیگا، خالد محمود

لاہور۔25 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔25 جنوری۔2016ء)پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے نومنتخب جنرل سیکرٹری خالد محمود نے کہا ہے کہ مجھے دوسری دفعہ سیکرٹری منتخب کرکے کھیلوں کے مختلف یونٹس نے جس اعتماد کا اظہار کیا ہے وہ اس پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔گز شتہ روز اے پی پی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ملک میں کھیلوں کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے پی او اے کے دروازے سب کے لئے کھلے ہیں اور ہم کسی کو اپنا مخالف نہیں سمجھتے ۔

ہم سب کو مل کر ملک میں کھیلوں کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے کام کرنا چاہئے ۔کھیلوں کی ترقی کے لئے ہر طرف سے آنے والی تجاویز کا خیر مقدم کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ ساؤتھ ایشین گیمز میں بہتر پرفارمنس دکھانے کے لئے کھیلوں کی مختلف فیڈریشنوں نے اپنی تیاریاں کی ہیں تاہم انہیں کیمپ کے لئے کم وقت ملا ہے ۔

(جاری ہے)

امید ہے کہ پاکستانی کھلاڑی ساؤتھ ایشین گیمز میں بہتر پرفارمنس کا مظاہرہ کرکے زیادہ سے زیادہ میڈل حاصل کریں گے ۔

ہندوستان نے بطور دفاعی چیمپئن اور میزبان گیمز میں اپنی برتری قائم رکھنے کے لئے کافی عرصہ پہلے سے تیاریاں شروع کردی ہیں جبکہ سری لنکا اور بنگلہ دیش ایونٹ میں دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے کے لئے سخت ٹریننگ کررہے ہیں انہوں نے بتایا کہ پی او اے گوہاٹی بھارت میں 6فروری سے 16فروری تک منعقد ہونے والی ساؤتھ ایشین گیمز کی سکیورٹی کا جائزہ لینے کے لئے آئندہ چند روز میں ایک سکیورٹی وفد بھجوائے گا جس کی رپورٹ کے بعد پاکستانی دستے کو بھارت بھجوایا جائے گا ۔

انہوں نے بتایا کہ پی او اے کی سکیورٹی دفد کی روانگی کی تاریخ کے بارے میں بھارتی اولمپک ایسوسی ایشن نے ابھی تک ہمیں کوئی تاریخ نہیں دی اور اس سلسلہ میں گزشتہ روز انہیں یاد دہانی کا خط بھجوادیا گیا ہے اور امید ہے کہ ان کی طرف سے جلد ہی جواب آجائے گا اور سیکورٹی وفد 31جنوری تک بھارت چلا جائے گا ۔انہوں نے بتایا کہ ساؤتھ ایشین گیمز میں شرکت کے لئے پاکستان کا 400سے زائد رکنی دستہ مختلف تاریخوں میں بھارت روانہ ہوگا ۔

جن کھیلوں کے ایونٹس جلد ہوں گے ان کے کھلاڑی اور عہدیدران جلد بھارت جائیں گے اور جن کے لیٹ ہوں گے ان کے کھلاڑی بعد میں جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ساؤتھ ایشین گیمز میں کرکٹ کے کھیل کو شامل نہ کیے جانے سے شائقین کرکٹ کے ساتھ ساتھ ہمیں بھی افسوس ہوا ہے لیکن اس میں ساؤتھ ایشین گیمز کی انتظامیہ کا کوئی قصور نہیں ہے ۔ساؤتھ ایشن ممالک کے کرکٹ بورڈز اپنی مصروفیات کی وجہ سے کرکٹ ٹیمیں گیمز میں نہیں بھیجتے جس کی وجہ سے ساؤتھ ایشن گیمز میں اس دفعہ کرکٹ کے کھیل کو شامل نہیں کیا گیا ۔ہماری خواہش ہے کہ کرکٹ کا کھیل اولمپک گیمز کا بھی حصہ بنے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں