لاہور میں معذور بچوں کی بحالی اور علاج معالجے کیلئے جدید ری ہیبلیٹیشن سنٹر بنایا جائے گا‘آصف سعید منہیس

ری ہیبلیٹیشن سنٹر 22کنال پر مشتمل ہوگا اس میں بچوں کے علاج معالجے کیلئے جدید مشینری اور ماہر ڈاکٹر کا انتظام کیاجائے گا‘صوبائی وزیر برائے سپیشل ایجوکیشن

بدھ 27 جنوری 2016 18:01

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جنوری۔2016ء ) لاہور میں معذور بچوں کیلئے جدید ری ہبٹیشن سنٹر بنایا جائے گا، یہ ری ہیبلیٹیشن سنٹر 22کنال پر مشتمل ہوگا اور اس میں بچوں کے علاج معالجے کیلئے جدید مشینری اور ماہر ڈاکٹر کا انتظام کیاجائے گا۔یہ بات صوبائی وزیر برائے سپیشل ایجوکیشن آصف سعید منہیس نے سپیشل ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ میں پنجاب فنڈز فار ری ہیبلیٹیشن آف سپیشل پرسن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس کی صدارت کے دوران کہی۔

اس موقع پر سیکرٹری سپیشل ایجوکیشن عنبرین رضا، جسٹس ریٹائرڈ عامر مرزا، ڈاکٹر امجد ثاقب ڈائریکٹر پی ایف آر ایس پی ،مسز ثمرینہ نواز ڈائریکٹر پی ایف آر ایس پی، ڈاکٹر سہیل انور سی ای او پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی، عائشہ احمد ڈپٹی سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی، ایم اکرام الحق علوی، چیف کنسلٹینٹ پی اینڈ ڈی سیدہ ملکہ ڈپٹی سیکرٹری فنانس سمیت دیگراعلیٰ افسران موجود تھے۔

(جاری ہے)

آصف سعید منہیس نے کہاکہ حکومت پنجاب معذور افراد کی بحالی اور تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دے رہی ہے تاکہ معذور افراد معاشرے پر بوجھ بننے کی بجائے تعلیم و تربیت حاصل کرکے معاشرے کا فعال رکن بن سکیں۔ انہوں نے بتایاکہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر ٹاؤن شپ میں 22کنال پر مشتمل جدید ری ہیبلیٹیشن سنٹرانٹرنیشنل این جی او کے تعاون سے بنایا جا ئے گا جس میں معذور افراد کو ایک چھت تلے علاج معالجے کی جدید سہولیات کے ساتھ ساتھ ماہرڈاکٹروں اور تربیت یافتہ عملے کی سہولیات میسر ہوں گے۔

صوبائی وزیر نے بتایاکہ اس وقت پنجا ب میں 20لاکھ کے قریب افراد کسی نہ کسی معمولی معذوری میں مبتلا ہیں جنہیں علاج معالجے اور بحالی سنٹروں میں تھراپی کے ذریعے معاشرے کا مفید شہری بنایا جا سکتا ہے۔ اس جدید ری ہیبلیٹیشن سنٹر کا قیام بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں