لاہورہائیکورٹ نے ڈاکٹر مجاہد کامران کو وائس چانسلرپنجاب یونیورسٹی مقرر کرنیکے خلاف دائر متفرق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا

بدھ 27 جنوری 2016 19:02

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔27 جنوری۔2016ء) جسٹس شاہد کریم نیپنجاب یونیورسٹی کے ڈاکٹر عصمت اللہ کی درخواست پر سماعت کی..درخواست گزار کے وکیل نے.پروفیسر ڈاکٹر کامران مجاہد کو قائم مقام وائس چانسلر مقرر کرنے کے خلاف دائر درخواست میں موقف اختیار کیا کہ ڈاکٹر مجاہد کامران وائس چانسلر کی حیثیت سے اپنے عہدے کی معیاد.بائیس جنوری کو مکمل کرچکے ہیں..انہوں نے قانونی نکتہ اٹھایا گیا ہے پنجاب یونیورسٹی ایکٹ 1975کے سیکشن سترہ نو کے تحت وائس چانسلر کی عدم موجودگی میں صرف سینئر پروفیسر کوہی قائم مقام وائس چانسلر لگایا جا سکتا ہے.

(جاری ہے)

جبکہ گورنر پنجاب نیبطور چانسلر پنجاب یونیورسٹی کے سنئیر پروفیسر کو قائم مقام وائس چانسلر لگانے کی بجائے ڈاکٹر مجاہد کامران کی تقرری کی منظوری دے دی... ان کا مزید کی نا تھا کہ پروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران کے بطور وائس چانسلرپنجاب یونیورسٹی سمیت چار یونیورسٹیز میں نئے وائس چانسلر ز پروفیسر کی تقرریوں کے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواستیں تاحال زیر سماعت انہوں نیعدالت سے استدعا کی کہ ڈاکٹر مجاہد کامران کو قائم مقام وائس چانسلر پنجاب یونیور سٹی مقرر کرنے کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دیا جائے.عدالت میں پنجاب حکومت کی جانب سے امتیاز کیفی نے پیش ہو کر عدالت کو بتایا کہ وزیراعلٰی کے پاس پنجاب یونیورسٹی ایکٹ کے سیکشن سترہ نو کے تحت کسی پروفیسر کو قائم مقام وائس چانسلر لگانے کی سفارش کرنے کا اختیار حاصل ہے اور وزیراعلٰی نے اپنے قانونی اختیار کا استعمال کرتے ہوئے سمری گورنر پنجاب کو بھجوائی جو انہوں نے منظور کر لی..ایڈشینل ایڈوکیٹجنرل پنجاب کا کہنا تھا کہ مین کیس میں ڈاکٹر مجاہد کامران کے قائم مقام وائس چانسلر مقرر کرنے کے خلاف متفرق درخواست دائر نہیں ہو سکتی..

سرکاری وکیل نے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کرنے کی استدعا کی,, عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفقظ کر لیا.

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں