پنجاب کی جانب سے گندم ایکسپورٹ کی اجازت ملنے میں تاخیر تشویش کا باعث ہے‘افتخار مٹو

پچھلے کئی سالوں سے پڑی اضافی گندم کی ایکسپورٹ کے ذریعے ملک کے لئے قیمتی زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے‘چیئرمین پی ایف ایم اے پنجاب

جمعہ 29 جنوری 2016 18:53

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 جنوری۔2016ء ) پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب کے چیئر مین چوہدری افتخار مٹو نے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ وفاق سے اجازت ملنے کے بعد پنجاب حکومت کی جانب سے گندم ایکسپورٹ کی اجازت ملنے میں تاخیر تشویش کا باعث ہے ، یہ بات انہوں نے گزشتہ روز پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے پشاور میں ہونیوالے ایک اہم اجلاس کے دوران کہی۔

اجلا س میں پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے سینٹر ل چیئرمین محمد نعیم بٹ ، سابق سینٹر ل چیئرمین و گروپ لیڈر عاصم رضا احمد ، میاں ریاض ، فیاض چیمہ و دیگر فلور ملز مالکان نے شرکت کی ۔ اس موقع پر پی ایف ایم اے (پنجاب ) کے چیئرمین چوہدری افتخار مٹو نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب 4لاکھ ٹن گندم افغانستان ایکسپورٹ کرنے کی اجازت ملنے کے باوجود پنجاب حکومت کی جانب سے ایکسپورٹ کی اجازت میں بلا جواز تاخیر تشویش کا باعث ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ مزید تاخیر کے باعث لاکھوں ٹن اضافی گندم کے خراب ہونے کا خدشہ ہے جس کے باعث اربوں روپے کا نقصان پہنچنے کا امکان ہے ۔ وزیر اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اضافی گندم کے اخراج کی جانب توجہ دیں اور فوری طور پر افغانستان گندم ایکسورٹ کرنے کی اجازت دیں ۔سابق سینٹر ل چیئرمین عاصم رضا احمد نے کہا کہ نئی فصل کے آنے سے قبل پچھلے کئی سالوں سے پڑی اضافی گندم کی ایکسپورٹ کے ذریعے ملک کے لئے قیمتی زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ افغانستان گندم ایکسپورٹ کر نا دوبارہ اپنی پرانی منڈی کو حاصل کرنے جانب ایک مثبت قدم ہو سکتا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنی ایکسپورٹ کوبڑھانے کیلئے مثبت اقدامات اٹھائے ۔ انہوں نے کہاکہ نئی فصل کے آنے سے قبل سرکاری گوداموں میں سے پچھلے سالوں کی پڑی اضافی گندم کا اخراج صرف اس صورت ممکن ہے کہ اسے ضیائع کرنے کی بجائے ایکسپورٹ کر دیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں