وزیراعلیٰ پنجاب سے یورپی یونین کے سفیر کی ملاقات، تعلقات کے فروغ اور جی ایس پی پلس کے نکات پر پیش رفت پر تبادلہ خیال

پنجاب میں جی ایس پی پلس کے کنونشنز پر عملدرآمد کے لئے تیز رفتاری سے اقدامات اٹھائے گئے ہیں‘ سفیر یورپی یونین

جمعہ 29 جنوری 2016 19:11

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 جنوری۔2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے یہاں پاکستان میں یورپی یونین کے سفیر جین فرانکوس کوٹین نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور، دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور جی ایس پی پلس کے نکات پر عملدرآمد کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور یورپی یونین کے ممالک کے مابین بہترین دوستانہ تعلقات موجود ہیں۔

تعلیم، صحت، انفراسٹرکچراور دیگر سماجی شعبوں کی بہتری کے حوالے سے پاکستان کے ساتھ یورپی یونین کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے بعد پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئے یورپی منڈیوں تک رسائی ہو چکی ہے اور تجارت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں جی ایس پی پلس کے نکات پر موثر عملدرآمد کیا جا رہا ہے اور یورپی یونین میں پاکستان کو ملنے والے جی ایس پی پلس درجے سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کرنے کے لئے خصوصی کابینہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔

انہو ں نے کہا کہ پنجاب میں نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے انقلابی پروگرام پر کامیابی سے عمل کیا جا رہا ہے جس کے انتہائی مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے صوبائی حکومت کے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے اینٹوں کے بھٹوں سے چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے موثر اقدامات کئے ہیں اور میں ذاتی طور پر چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے قائم سٹیرنک کمیٹی کی کارکردگی کا جائزہ لیتا ہوں۔

بھٹوں پر کام کرنے والے بچوں کو علم کے زیور سے آراستہ کرنے کیلئے شاندار تعلیمی پیکیج دیا گیا ہے جس کے تحت بچوں کو نہ صرف ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا بلکہ ان کے تمام تعلیمی اخراجات بھی پنجاب حکومت برداشت کرے گی۔برلن سے جاری ہونے والی ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی کرپشن کی روک تھام کے حوالے سے عالمی رپورٹ کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس رپورٹ نے پاکستان کی موجودہ حکومت کی شفاف پالیسیوں پر مہر تصدیق ثبت کی ہے اور کرپشن کی روک تھام کیلئے کئے جانے والے اقدامات کے حوالے سے پاکستان کی درجہ بندی میں بہتری حوصلہ افزا ہے۔

پاکستان خطے کا واحد ملک ہے جس کی کرپشن کی روک تھام کیلئے اقدامات کے حوالے سے عالمی درجہ بندی بہتر ہوئی ہے۔و زیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں موجودہ حکومت کا کرپشن کا کوئی سکینڈل سامنے نہیں آیا جو کہ بہت بڑا کریڈٹ ہے۔توانائی بحران اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کئے جانے والے اقدامات کا ذکرکرتے ہوئے وزیراعلی نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی و انتہا پسندی کے چیلنج کے سا تھ توانائی کی کمی کا سامنا ہے-حکومت دہشت گردی کے خاتمے اور توانائی بحران کے حل کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے-باچا خان یونیورسٹی چارسدہ میں قوم کے مستقبل کو نشانہ بنانے والے سفاک درندے کسی رعایت کے مستحق نہیں اور پوری قوم دہشت گردی کے خاتمے کیلئے یکجان ہے۔

18کروڑ پاکستانی امن کے دشمنوں کو شکست دینے کے پختہ عزم کا اظہار کرچکے ہیں۔ دہشت گردی کے ناسور کو شکست دئیے بغیر ترقی و خوشحالی کا خواب شرمند تعبیر نہیں ہوسکتا۔ دہشت گرد پوری انسانیت کے مشترکہ دشمن ہیں اور قیام امن کے ذریعے ہی خطے میں ترقی اور خوشحالی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے سے انتہا پسندانہ رجحانات کے خاتمے کے لئے نظریاتی وفکری محاذ پر بھی انقلابی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

برداشت،امن، بھائی چارے اور رواداری جیسے موضوعات کو تعلیمی نصاب کا حصہ بنایا گیاہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت روایتی ذرائع کے ساتھ قابل تجدید ذرائع سے توانائی کے حصول کے لئے کوشاں ہے۔ توانائی بحران کے خاتمے کیلئے اڑھائی برس کے دوران مخلصانہ اور سنجیدہ اقدامات کئے گئے ہیں اور 2017ء تک توانائی کے متعدد منصوبے بجلی پیدا کر رہے ہوں گے جس سے لوڈشیڈنگ میں نمایاں کمی آئے گی ۔

اس موقع پر یورپی یونین کے سفیر نے بات چت کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ شہبازشریف کی قیاد ت میں پنجاب حکومت نے جی ایس پی پلس پر عملدرآمد کے حوالے سے مثالی کام کیا ہے اور پنجاب میں جی ایس پی پلس کے کنونشنز پر عملدرآمد کے لئے تیز رفتاری سے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ انہوں نے پنجاب فرانزک سائنس لیبارٹری کے قیام کو سراہا اور اسے کریمنل جسٹس سسٹم کے حوالے سے شاندار منصوبہ قرار دیا۔ انہو ں نے کہاکہ پاکستان کے ساتھ تعاون کو مزید فروغ دینا چاہتے ہیں۔ یورپی یونین کے سفیر نے جی ایس پی پلس پر پیش رفت کے حوالے سے رپورٹ بھی وزیراعلیٰ کو پیش کی۔صوبائی وزیر انسانی حقوق خلیل طاہر سندھو، سیکرٹری صنعت، سیکرٹری محنت اور متعلقہ حکام بھی اس بھی اس موقع پر موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں