سانگھڑ پرائیویٹ اسپتال میں نوجوان کی فائرنگ‘ ڈاکٹر زخمی

بدھ 15 اکتوبر 2014 13:17

سانگھڑ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15 اکتوبر۔2014ء) سانگھڑ شہر میں پرائیویٹ اسپتال میں خاصخیلی کے نوجوان کی فائرنگ‘ مریضوں میں خوف وہراس‘ شہریوں میں بھگدڑ پھیل گئی‘ ڈاکٹر زخمی‘ سول اسپتال داخل‘ ڈاکٹروں نے اپنے پرائیویٹ اسپتال بند کردیئے۔ تفصیلات کے مطابق سانگھڑ شہر میں ڈاکٹر اللہ جڑیو وسان کے پرائیویٹ اسپتال پر خاصخیلی برادری کے نوجوان نے ہوائی فائرنگ توڑ پھوڑ ڈاکٹر عرفان وسان کو ڈنڈوں سے مار پیٹ کرکے زخمی کرکے فرار ہوگئے۔

ڈاکٹر کو سول اسپتال سانگھڑ داخل کیا گیا جس پر احتجاجاً اس کی حمایت میں نجی اسپتالز بند کردیئے گئے۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل خاصخیلی برادری لطیف حیدر کے بیٹے اور الہ جڑیو وسان کے بیٹوں کے درمیان کسی بات پر جھگڑا ہوا تھا جس کا بدلہ لینے کیلئے خاصخیلی برادری کے 3 نوجوانوں نے فائرنگ کرکے خوف وہراس پھیلایا۔

(جاری ہے)

دونوں برادری نے سانگھڑ تھانہ میں این سی داخل کرا دی‘ سانگھڑ پولیس نے اللہ جڑیو وسان کی درخواست پر وکیل رضا محمد خاصخیلی کے گھر پر چھاپہ مار کر اس کے والد سلیمان خاصخیلی‘ ان کے ملازم دینو شیخ کو حراست میں لے لیا جس پر ڈسٹرکٹ بار سانگھڑ کا ہنگامی اجلاس ہوا۔

رضا محمد خاصخیلی کے والد سلیمان خاصخیلی کی گرفتاری پر عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا گیا جس کی بنا پر کوئی کیس نہیں چل سکا۔ ایڈیشنل سیشن جج سانگھڑ کی عدالت میں پٹیشن داخل کردی جس پر عدالت نے سانگھڑ کے ایس ایچ او جمن کھوسو کو 16 ستمبر کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔ سانگھڑ کے پرائیویٹ اسپتالوں کے ڈاکٹروں نے ڈی آئی جی سندھ‘ ایس ایس پی سانگھڑ سے مطالبہ کیا کہ سانگھڑ میں امن وامان بحال کرایا جائے‘ غنڈہ گردی بند کرائی جائے‘ ڈاکٹروں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ پرائیویٹ اسپتالوں کی بندش سے شہریوں‘ دیہات کے مرد وخواتین‘ بچوں اور مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

متعلقہ عنوان :

سانگھڑ میں شائع ہونے والی مزید خبریں