عدالتی بحران کا حل چیف جسٹس کی بحالی اور حکومت کے مستعفی ہونے میں ہے، مولانا فضل الرحمن

ہفتہ 5 مئی 2007 21:22

لاہور/سکھر/جیکب آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5مئی۔2007ء) متحدہ مجلس عمل کے سیکرٹری جنرل اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ عدلیہ کا بحران خود حکومت کا پیدا ہے اور اس کا واحد حل چیف جسٹس کی بحالی اور ریفرنس دائر کرنے والوں کی طرف اقتدار چھوڑنے میں ہے، گرفتاریاں، مقدمات اور لاٹھی چارج و تشدد عوامی تحریک کا راستہ نہیں روک سکتے، جرنیلوں کیساتھ ڈیل پیپلز پارٹی کیلئے سیاسی خودکشی ہوگی اور اسے ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا اور اس سے گرینڈ الائنس کے قیام کی کوششوں کو دھچکا لگے گا، بے نظیر امریکہ کی آشیرباد حاصل کرنے کیلئے جنرل مشرف کے نزدیک آ رہی ہیں، امریکی صدر بش اور اس کے حامیوں کو ہر جگہ شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، پاکستان کو اپنی خارجہ پالیسی تبدیل کرنا ہو گی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سکھر ایئر پورٹ پر صحافیوں سے گفتگو و کندھ کوٹ میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب اور لاہور سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کیا۔ سکھر میں ایئر پورٹ پر صحافیوں سے گفتگو میں جبکہ کندھ کوٹ میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب اور بعد ازاں ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بینظیر بھٹو امریکہ کی آشیرباد حاصل کرنے کیلئے جنرل مشرف کے نزدیک آ رہی ہے جنرل مشرف امریکہ کے اشارے پر ملک میں فحاشی اور عریانی پھیلا رہا ہے جرنیل بندوق کی نوک پر حکمرانی کرنا چاہتے ہیں سرحد میں امن و امان کی صورت حال وفاقی حکومت خراب کر رہی ہے امریکہ ایشیاء کی معدنیات، عرب ممالک کے تیل اور جنوبی ایشیاء کی تجارت پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بے نظیر بھٹو نے اگر جرنیلوں سے ڈیل کی تو وہ پیپلز پارٹی کی سیاسی خودکشی ہوگی جرنیلوں کے قیام کیلئے تمام اپوزیشن پارٹیوں کو متحد کرنا چاہتی ہے مگر پیپلز پارٹی نے ہمیشہ آخری وقت میں دھوکہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات قریب آتے ہی جنرل مشرف نے اپنی پالیسیاں تبدیل کر دی ہیں اور اس نے جلسے کرنا شروع کر دیئے ہیں جنرل مشرف کے جلسہ میں لوگوں کو نوک پر لایا جا رہا ہے جنرل مشرف کو عوام نے مسترد کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنرل مشرف امریکہ کے اتحادی اور اس کی تمام تر پالیسیاں ملکی مفادات کیخلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ سرحد میں تینوں صوبوں سے زیادہ امن و امان قائم ہے اور ایم ایم اے کی حکومت نے سرحد میں اپنے چار سال عوام کی خدمت میں گزارے مگر اب ایم ایم اے کی حکومت کو ناکام کرنے کیلئے بم دھماکے کرائے جا رہے ہیں جس میں ہم سمجھتے ہیں کہ وفاقی حکومت ملوث ہے جس کا ثبوت وزیر اعلیٰ سرحد کے گھر پر بم رکھتے ہوئے گرفتار ہونے والے پاکستان کے آئی بی کے اداروں کے اہلکار ہیں جو کہ بم رکھتے ہوئے گرفتار کئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مسلح جدوجہد سے اقتدار میں نہیں آنا چاہتے بلکہ عوام کے زور سے آنا چاہتے ہیں ہم جمہوریت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی پوری دنیا میں دہشتگردی پھیلا رہے ہیں امریکہ وسط ایشیاء کی معدنیات، عرب کے تیل اور جنوبی ایشیاء کی تجارت پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بش اور اس کے حمایتوں کو ہر جگہ شکست ملیہے امریکہ میں بش کو، برطانیہ میں ٹونی بلیئر کو شکست ہے جبکہ جرمنی، اٹلی اور سپین میں بھی عوام نے بش کے حامیوں کو مسترد کر دیا ہے اور پاکستان کی عوام نے بھی مشرف کو مسترد کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنی خارجہ پالیسی تبدیل کرنا ہو گی اور قریبی ممالک سے تعلقات بہتر کرنا ہوں گے۔ اس موقع پر جے یو آئی کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری، ڈاکٹر خالد محمود سومرو، سید سراج احمد شاہ، ڈاکٹر اے جی انصاری، مولانا محمد مراد ہمایوں اور دیگر بھی موجود تھے۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں