سکھر، بی اے اور بی کام کے پیپرزکے دوران امتحانی مراکز میں امیدواروں کی کھلے عام نقل کی خبریں نشر ہونے کے بعد انتظامیہ نے میڈیا کو کوریج سے روک دیا

منگل 22 جنوری 2013 19:40

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔22جنوری۔2013ء)شاہ عبد الطیف یونیورسٹی کے زیر انتظام بی اے اور بی کام کے پیپرزکے دوران سکھر کے امتحانی مراکز میں امیدواروں کی جانب سے کھلے عام نقل کرنے کی خبریں نشر ہونے کے بعد شاہ عبد الطیف نیورسٹی کے زیر اہتمام دوسرے روز شروع ہونے والے پرچے کی کوریج کیلئے جانی والے میڈیا کے نمائندگان پر پرنسپل اسلامیہ کالج برس پڑے اور انہیں امتخانی مراکز میں کوریج کرنے سے روک دیا گیااور گیٹ کو تالا لگا دیااور گیٹ کے اندر سے ہی میڈیا کے سوال پر پرنسپل کالجکا کہنا تھا کہ کالج میں کوئی نقل نہیں ہو رہی صرف میڈیا نے سکھر کو ہی کیوں واحد مرکز بنا رکھا ہے شہر کے دیگر سینٹروں میں بھی نقل ہو رہی ہی وہاں کیوں نہیں جاتے انہوں نے کہا کہ کالج میں نقل ہو رہی ہے مگر میں نہیں کر رہا ہوں انہوں نے سارا نزلہ یونیورسٹی پر گراتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی والے کہتے ہیں صرف رقم آنی چاہئے کلاس میں بچے ّآئے یا نہ آئے جبکہ دوسری جانب امتحانی مراکز میں نوجوان اپنے دوستوں کو نقل کا مواد پہنچاتے ہوئے بھی نظر آرہے تھے اور کالج پرنسپل نقل نہیں ہو رہی نقل نہیں ہو رہی کا راگ الاپتے رہے واضع رہے کے پرچے میں سکھر کے امتحانی مراکز میں عملہ کی جانب سے امیدواروں پر کمرہ امتحان میں نقل کا مواد اور موبائل فون لیجانے پرپابندی عائد کی گئی تھی مگر انتظامیہ کی جانب سے لاپرواہی اور رشوت کے حصول کیلئے امتحانی مراکز میں کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی تھی جس کے باعث امیدوار باآسانی نقل کا مواد کمرہ امتحان میں لے جانے میں کامیاب رہے اور کھلے عام نقل کرتے رہے ۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں