وزیر اعلیٰ سندھ اورصدر مملکت کی ہدایت کے باوجود کئی علاقوں میں ویکسینیشن ٹیمیں نہ پہنچ سکیں، ،محکمہ ہیلتھ کا 100 فیصد بچوں کو ویکسین دینے کے بارے میں دعوٰ ی جھوٹ کا پلندہ ہے،وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے ریلیف علیم عادل شیخ کی میڈیا سے گفتگو

منگل 22 جنوری 2013 20:43

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔22جنوری۔2013ء) وزیر اعلی سندھ کے مشیر برائے ریلیف علیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ وزیر اعلی سندھ ،صدر پاکستان کی ہدایت کے باوجود کئی علاقوں میں ویکسینیشن ٹیمیں نہ پہنچیں ،محکمہ ہیلتھ کا یہ دعوی کہ 100 فیصد بچوں کو ویکسین ہوچکی ہے جھوٹ کا پلندہ ہے ۔

(جاری ہے)

وہ منگل کوخسرہ سے متاثرہ سکھر کی تحصیل صالح پٹ کے دورہ کرنے کے بعد علیم عادل شیخ نے سرکٹ ہاؤس سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے تین تعلقے صالح پٹ،تنگوانی اور ٹھل یہ سب سے زیادہ متاثر ہیں جبکہ محکمہ ہیلتھ کے نچلی سطح کے ذمہ دار اپنے ذمہ داری بہتر انداز سے نہیں نبھا رہے ہیں کئی علاقوں میں تاحال ویکسین ٹیمیں نہیں پہنچیں ہیں ہیلتھ کے نچلی سطح کے سفارشی ڈاکٹروں کو گھر بھیج دینا چاہیے اور درد دل رکھنے والے ڈاکٹروں کو رکھا جائے انہوں نے مزید کہا کہ جس نے از خود اسپتال جا کر ویکسین کروالی اس کی تو ہوگئی مگر جس کے پاس یہ سہولت نہیں ہے وہ ویکسین سے محروم رہے ہم نے جاکر وہاں ویکسین شروع کروائیصالح پٹ اور اس کے نواحی علاقوں میں ابھی تک ویکسین ٹیموں کا نہ پہنچنا لمحہ فکریہ ہے انہوں نے محکمہ ہیلتھ کی خسرہ کے متعلق بچوں کی ہلاکتوں کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہلاکتوں کی تعداد جو میڈیا بتا رہا ہے اس سے بھی کہیں زیادہ ہے کیونکہ کئی علاقوں میں نہ تو میڈیا پہنچ پایا ہے اور نہ ہیسرکار جبکہ محکمہ صحت کے افسران نوکریاں بچانے کیلئے جھوٹ بول کر انسانی جانوں سے کھیل رہے ہیں صدر پاکستان نے ایک انکوائری کمیٹی قائم کردی ہے انکوائری ہونے پر دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائیگا۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں