ایک ہفتے میں نگراں سیٹ اپ بارے مشاورت کا عمل مکمل،15مارچ تک اسمبلیوں کی تحلیل اور نگران سیٹ اپ کا اعلان کردیا جائے گا،جمہوریت کی مضبوطی کیلئے کسی کو وار کی اجازت نہیں دیں گے،کسی کیخلاف مقدمات واپس لینا کوئی نئی بات نہیں پہلے بھی ایسا ہوتا رہا ہے، ایم کیو ایم سے اتحاد حکومت تک تھا،گرینڈ الائنسس سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا،نواز شریف کا اپنا کوئی منشور نہیں،وفاقی وزیرمذہبی اموراورپیپلزپارٹی کے سنیئر رہنما خورشید شاہ کی سکھر میں صحافیوں سے گفتگو

ہفتہ 16 فروری 2013 15:48

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 16فروری 2013ء ) وفاقی وزیرمذہبی اموراورپیپلزپارٹی کے سنیئر رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ایک ہفتے میں نگراں سیٹ اپ کے حوالے سے مشاورت کا عمل مکمل کرکے 15مارچ تک اسمبلیوں کی تحلیل اور نگران سیٹ اپ کا اعلان کردیا جائے گا،جمہوریت کی مضبوطی کے لئے کسی کو وار کی اجازت نہیں دیں گے،کسی کیخلاف مقدمات واپس لینا کوئی نئی بات نہیں پہلے بھی ایسا ہوتا رہا ہے، ایم کیو ایم سے اتحاد حکومت تک تھا،ضروری نہیں کہ الیکشن میں ایم کیوایم کیساتھ اتحاد ہو ،گرینڈ الائنسس سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا،نواز شریف کا اپنا کوئی منشور نہیں۔

ہفتہ کو سکھر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ن لیگ میں پیپلزپارٹی کے شمولیت کرنے والے وہ ارکان ہیں جنہوں نے سینیٹ الیکشن میں ووٹ تک نہیں دئیے، انہوں نے کہا کہ پارٹی کی جانب سے ان افراد کو پہلے ہی شوکاز نوٹس جاری کیے جاچکے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایک ہفتہ تک نگران سیٹ اپ کے حوالے سے مشاورت کا عمل مکمل کریں گے اور پھر لیڈر اپوزیشن سے رابطہ کرکے 15مارچ تک اسمبلیوں کی تحلیل اور نگران سیٹ اپ کا اعلان کردیں گے ۔

وفاقی وزیر مذہبی امور کا کہنا تھ اکہ ہماری قیادت سخت نہیں مگر جمہوریت کی مضبوطی کے لئے کسی کو وار کی اجازت نہیں دیں گے ۔خورشید شاہ نے وضاحت کی کہ کسی کیخلاف مقدمات واپس لینا کوئی نئی بات نہیں پہلے بھی ایسا ہوتا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم سے اتحاد حکومت تک تھا،انتخابات میں ہر پارٹی کا اپنا منشور ہوتا ہے،ضروری نہیں کہ الیکشن میں ایم کیوایم کیساتھ اتحاد ہو ۔ گرینڈ الائنسس سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا اور نواز شریف کا اپنا کوئی منشور بھی نہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت نے قومی خزانے کولیپ ٹاپ اور تندور میں جھونک دیا ہے۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں