سکھر،نساسک اور ضلعی انتظامیہ کی مسلسل خاموشی سے شہر گندگی کی لپٹ میں آگیا

اتوار 21 جولائی 2013 21:10

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔21جولائی۔2013ء)نساسک انتظامیہ اور ضلعی انتظامیہ کی مسلسل خاموشی کے باعث شہر گندگی کی لپٹ میں آگیا ، شہر کے کاروباری و رہائشی علاقوں میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان بن گئے ، وبائی امراض بڑھنے کا خدشہ ، ضلعی انتظامیہ ممکنہ مون سون بارشوں سے قبل شہر میں صفائی ستھرائی کے موئثر اقدام کرے ، شہریوں اور تاجروں کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق سکھر شہر جو کہ سندھ کا تیسرا بڑا شہر اور تجارتی و کاروباری لحاظ سے نمایاں اہمیت کا حامل ہے لیکن افسوس ہر دور اقتدار میں اس شہرکیساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک اختیار کر کے اسے سندھ کا خوبصورت شہر بنانے کے کئی وعدے کئے گئے تاہم آج تک نہ تو شہرسکھر کوگندگی سے نجات دلائی جا سکے اور نا تو اس کی حالت زار بہتر بنائی جا سکی ہے شہر کے مختلف کاروباری و تجارتی مراکز گھنٹہ گھر ، شاہی بازار ، فرئیر روڈ ، غریب آباد ، نشتر روڈ ، مارچ بازار ، کپڑا مارکیٹ ، جناح چوک ، مینارہ روڈ ، ٹی بی وارڈ ، چاند مسجد ، ٹکر محلہ ، اسٹیشن روڈ ، واری تڑ روڈ ، تھلہ ، اناج بازار ، سبزی منڈی و دیگر رہائشی علاقے گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئے ہیں مگر نساسک انتظامیہ شکایات کے باوجود ان مسائل پر توجہ دینے سے قاصر نظر آرہی ہیشہر کو درپیش بلدیاتی مسائل سے نجات دلانے کیلئے نساسک انتظامیہ کو شہر کی ذمہ داری سونپ دی گئی تاکہ شہریوں کو بلدیاتی سہولیات فراہم ہو سکے لیکن نساسک انتظامیہ نے شہریوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کیلئے چارج تو سنبھال لیا اور کچھ عرصہ شہریوں کی خدمت کرنے کے بعد نساک کا عزم بھی دم توڑگیا اور یوں شہر ایک بار پھر گندگی کی بری طرح لپٹ میں آگیا سکھر کے شہریوں اور تاجروں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے شہر کو گندگی میں دھکیلنے والے نساسک افسران جن کو لاکھوں روپے ماہانہ تنخواہیں ادا کی جا رہی ہے انکے خلاف کاروائی عمل میں لاتے ہوئے شہریوں اور تاجروں کو درپیش مسائل سے نجات دلائی جائے ۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں