غداری کیس کے ملزم مشرف کو پروٹوکول دینا افسوسناک ہے، عدالت میں لیجانے سے روکا جارہا ہے ‘ خورشید شاہ ،این آر او کے بدلے گارڈ آ ف آنر دے کر رخصت کرنے والوں کے منہ سے حکومت پر تنقید زیب نہیں دیتی‘ ترجمان (ن) لیگ

جمعہ 14 مارچ 2014 22:42

سکھر/لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14مارچ۔2014ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے غداری کیس کے ملزم پرویز مشرف کو پروٹوکول دینا افسوسناک ہے، اسے عدالت میں لیجانے سے روکا جارہا ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے ترجمان نے کہا ہے کہ این آر او کے بدلے میں گارڈ آ ف آنر دے کر رخصت کرنے والوں کے منہ سے مشرف کی پیشی کے معاملے پر حکومت پر تنقید زیب نہیں دیتی۔

سکھر ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ اس ملک کا المیہ ہے کہ یہاں منتخب وزرائے اعظم کو تو نااہل قرار دیا جاتا ہے مگر غداری کیس کے ایک ڈکٹیٹر پر سب قربان جا رہے ہیں ، پرویز مشرف معاملے پر سیاستدانوں کی نہیں بلکہ حکومت کی نا ہلی ہے۔پرویز میشرف کے غیر آئینی اقدامات کے باعث ملک کو چارسو ارب روپے کی انرجی کرائسس کا سامنا کرنا پڑا جس کے اقدامات کی تائید کرنے والے اس وقت کے چیف جسٹس کو بھی کٹہرے میں لایا جائے۔

(جاری ہے)

خورشید شاہ نے کہا کہ ایک طرف کہا جا رہا ہے کہ ان طالبان کے گروپوں سے مذاکرات کیے جائیں گے جو مذاکرات چاہتے ہیں اور دیگر کے خلاف آپریشن کیا جائے گا،کس نے کیا دھماکا اور کس نے نہیں کیا ایسے حالات نے الجھا دیا ہے۔خورشید شاہ نے کہا کہ مخدوم امین فہیم اور وزیر اعلی سندھ کے درمیان جاری تنازعے کو جلد حل کیا جائے گا۔مخدوم صاحب ہماری پارٹی کے صدر ہیں اور انکی پارٹی میں بڑی اہمیت ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سینیٹر مشاہداللہ خانے خورشید شاہ کے بیان پر کہا ہے کہ ہم نے مشرف پر مقدمے کا آغاز کیا، محض زبانی تڑکے لگانا ہمارا نہیں کسی اور کا وطیرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون میں کہیں نہیں لکھا کہ معاملہ عدالت میں ہو اور حکومت کسی ملزم کو زبردستی سے اٹھا کر عدالت میں جبراًپیش کر دے۔ معاملہ حکومت نہیں عدالت کے پاس ہے۔

حکومت کا کام صرف عدالت کے احکامات پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہے۔ جب گرفتاری کا حکم ہوگا مشرف کو گرفتار بھی کیا جائے گا۔ ہم عدالتی فیصلوں کا مذاق اڑانے والے نہیں جیسا پی پی پی نے 5 سال کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر قوم کو گمراہ کر کے اپنا امیج بہتر کرنے کی ناکام کوششیں کر رہے ہیں۔ بیان بازی سے گناہوں کا ازالہ کرنے کی بجائے عوام کو سچ بتا دیں کہ اپنے 5 سالہ دور حکومت میں پی پی پی نے مشرف کے خلاف چپ کیوں سادھے رکھی؟ مشاہد اللہ خان نے کہا کہ جنہوں نے اپنی شہید قائد کے قتل کو بھلا ڈالا عوام ان پر اعتبار نہیں کر سکتے۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں