روہڑی اور سکھر کے تمام اہم چوراہوں پر قائم تمام ہوٹل پردے لگا کر کھول دیے گئے

جمعہ 4 جولائی 2014 18:37

سکھر (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 4جولائی 2014ء) روہڑی اور سکھر کے تمام اہم چوراہوں پر قائم تمام ہوٹل پردے لگا کر کھول دیے گئے، نشاندھی کے باوجود انتظامیہ کے احکامات تاحال فائلوں تک محدود، پولیس اور متعلقہ افسران کے اہلکاروں کی موجیں، کئی پولیس اسٹیشنوں کے کھانے بھی ان پردہ دار ہوٹلوں سے جانے لگے، میڈیا میں نشاندھی کے بعد پردہ دار ہوٹل بند ہونے کے بجائے پولیس اور دیگر اہلکاروں نے بھی اپنے بھتوں میں بھی اضافہ کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ کئی برسوں سے رمضان المبارک کے دوران سکھر اور روہڑی کے بیشتر ہوٹلوں کو بند کر دیا جاتا تھا۔ اور ضلعی انتظامیہ اور ان کے ماتحت افسران ان ہوٹلوں کی چیکنگ کا سلسلہ بھی تسلسل سے جاری رکھتے تھے تاکہ رمضان المبارک کا احترام قائم رہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح متعلقہ پولیس اسٹیشنوں کے اہلکار بھی رمضان المبارک آرڈیننس پر عمل در آمد کے لیے ہمیشہ متحرک نظر آتے تھے۔

تاہم اس مرتبہ سکھر و روہڑی کے تقریباً تمام علاقوں میں قائم ہوٹل بدستور کھلے ہوئے ہیں فرق صرف اتنا پڑا ہے ان تمام ہوٹلوں کے باہر پردے یا قناتیں لگا دی گئی ہیں۔ اس طرح کھلے عام رمضان المبارک آرڈیننس کی خلاف ورزی بھرپور طریقے سے جاری ہے۔ واضع رہے کہ اس سے پہلے صرف بڑے ہسپتالوں اور دور دراز علاقوں کو جانے والی بسوں کے اڈوں پر ہوٹل کھولنے کی اجازت انتظامیہ سے حاصل کرنی پڑتی تھی۔

مگر اب روہڑی و سکھر کے ایسے علاقوں میں بھی پردہ دار ہوٹل کھلے ہوئے ہیں جہاں پر نہ تو کوئی ہسپتال ہے اور نہ ہی کوئی بس اسٹینڈ ہے۔ دوسری جانب ان ہوٹلوں کی انتظامیہ سرے عام دعویٰ کرتی ہے کہ ان کے یہ ہوٹل متعلقہ افراد کو بھاری بھتہ دینے اور انہیں کھانے کھلانے کے عیوض کھلے ہوئے ہیں۔ واضع رہے کہ اس طرح کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ ڈپٹی کمشنر سکھر نے اس خلاف ورزی کا سختی کے ساتھ نوٹس بھی لیا ہے اور متعلقہ افراد کو ایسے ہوٹلوں کے خلاف کاروائی کا بھی حکم دیا ہے۔

تاہم دو روز گزرنے کے باوجود پردہ دار ہوٹلوں کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہ آسکی۔ جبکہ سکھر و روہڑی کے عوام ایس ایس پی سکھر تنویر حسین تنیو سے یہ توقع کر رہے ہیں کہ وہ اس معاملے پر نوٹس لیکر تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز کو پابند کریں گے کہ وہ احترام رمضان آرڈیننس پر مکمل طور پر عمل در آمد کو یقینی بنائیں۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں