بھارتی آبی دہشت گردی سے لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ اور اربوں روپے مالیت کا نقصان ہوا ہے،حافظ محمدسعید

ہفتہ 13 ستمبر 2014 19:25

بھارتی آبی دہشت گردی سے لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ اور اربوں روپے مالیت کا نقصان ہوا ہے،حافظ محمدسعید

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13ستمبر 2014ء) امیرجماعة الدعوة پاکستان پروفیسرحافظ محمدسعید نے کہا ہے کہ بھارتی آبی دہشت گردی سے لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ اور اربوں روپے مالیت کا نقصان ہوا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی دریاؤں پر ڈیموں کی تعمیر سے ہماری زراعت و صنعت شدید خطرات سے دوچار ہے۔ آبی جارحیت کا یہ سلسلہ روکا نہ گیا تو آئندہ بھی ایسی صورتحال سے بچنا ممکن نہیں ہے۔

پاکستان اسلام کے نام پر قائم ہوا ۔ یہ لاالہ اللہ کی جاگیر ملک ہے ۔ اس کی حفاظت اور مشکل کی اس گھڑی میں سیلاب متاثرین کی مدد کرنا ہرمسلمان پر فرض ہے۔ جماعة الدعوة ملک بھر کے تمام سیلاب زدہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن میں مصروف ہے۔سیلاب زدگان کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لئے موٹر بوٹس، ٹریکٹر ٹرالیاں اور دیگر ذرائع استعمال کئے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

متاثرین میں پکی پکائی خوراک اور راشن کی تقسیم کے علاوہ میڈیکل کیمپوں پرعلاج معالجہ بھی کیا جا رہا ہے۔وہ محمد بن قاسم پارک سکھر میں دفاع اسلام کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر مختلف مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد موجود تھے۔ کانفرنس سے جماعةالدعوة کے مرکزی رہنمامولاناسیف اللہ خالد،امیرجماعة الدعوة سندھ فیصل ندیم،مولانا عبدالرحمن ثاقب،حافظ محمدانور، خالد سیف، ابوحنظلہ ودیگر نے بھی خطاب کیا۔

جماعةالدعوة کی طرف سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔

حافظ محمدسعید نے اپنے خطاب میں کہاکہ کشمیر سے نکلنے والے دریاؤں پر بھارت نے ڈیم بناکر پانی روک رکھا ہے۔ وہ ہمارے پانیوں سے سال بھر اپنے ریگستانوں کو سیراب کرتا ہے اور جب بارشیں زیادہ ہوجائیں توبغیر اطلاع دیئے پانی چھوڑ دیتا ہے۔ اس وقت بھی شدید بارشوں کے موسم میں بھارت کی جانب سے لاکھوں کیوسک پانی چھوڑنے سے ہزاروں دیہات اور لاکھوں ایکڑ پر تیارفصلیں برباد ہوئی ہیں۔

پاکستان کو بھارتی آبی جارحیت کے خلاف ہرعالمی فورم پر آوازاٹھانی چاہیے اور یکطرفہ دوستی پروان چڑھانے کی کوششوں کی بجائے جرأتمندانہ موقف اختیار کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ جماعة الدعوة کے رضاکار تمام سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں سر انجام دے رہے ہیں۔لاہورکے نواحی علاقوں،جھنگ، چنیوٹ، اٹھارہ ہزاری، ملتان اور مظفر گڑھ سمیت دیگر شہروں میں فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے رضاکاروں کی طرف سے ہزاروں افراد کو ریسکیو کر کے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیاہے۔

اسی طرح سیلابی پانی میں پھنسے متاثرین میں کھانا پہنچایا جا رہا ہے۔متاثرین میں خیمے ،خشک راشن،صاف پانی کی بوتلیں و دیگر اشیائے ضروریہ بھی تقسیم کی جا رہی ہیں۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ اس وقت مقبوضہ کشمیر میں بھی سیلاب سے شدید تباہی ہوئی ہے۔لاکھوں کشمیری سیلاب کے پانیوں میں گھرے ہوئے ہیں مگر بھارتی فوج صرف اپنے فوجیوں کو ریسکیو کررہی ہے۔

عام کشمیریوں کو مرنے کیلئے چھوڑدیا گیا ہے۔کشمیریوں کے ساتھ ایسا ناروا سلوک کرنا تعصب اور مسلم دشمنی کی انتہا ہے۔ وہ تحریک آزادی میں حصہ لینے والے کشمیریوں سے انتقام لے رہی ہے۔کشمیرپاکستان کا حصہ ہے اور پاکستانی قوم کے دل مظلوم کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ جلد ان شاء اللہ انہیں اس آزمائش سے نکالے گا۔انہوں نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں 62ڈیم تعمیرکرکے پاکستان کومعاشی طورپراپاہج بنانے کی خوفناک منصوبہ بندی پرعمل پیرا ہے۔

پاکستان میں بدامنی،معاشی اور بجلی بحران کا ذمہ دار بھی انڈیاہے۔

اس سال سیلاب سے چناب کی پٹی پر شدید تباہی ہوئی ہے۔جنوبی پنجاب میں کپاس کی فصل تباہ ہوگئی ۔اب پانی سندھ میں داخل ہورہا ہے۔یہ مشکل کی گھڑی ہے۔پوری قوم کو چاہیے کہ وہ متاثرین سیلاب کی مدد کیلئے آگے بڑھے۔انہوں نے کہاکہ سیلاب انہی علاقوں میں مسلسل پانچ سال سے آرہا ہے۔

حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سیلاب کے اسباب کا جائزہ لے اور بھارتی آبی جارحیت روکنے کیلئے بھرپور کردار ادا کرے۔ جماعةالدعوة کے مرکزی رہنمامولاناسیف اللہ خالد،امیرجماعة الدعوة سندھ فیصل ندیم،مولانا عبدالرحمن ثاقب،حافظ محمدانور، خالد سیف، ابوحنظلہ ودیگر نے کہاکہ انڈیا کی جانب سے کشمیرمیں بنائے گئے باسٹھ ڈیموں نے پاکستان کوآج اس حال میں لاکھڑا کیا ہے کہ ہرسال ہمیں سیلاب کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اگربھارت کو اس آبی جارحیت سے نہ روکا گیا توآئندہ بھی پاکستان کومستقبل میں ایسے خطرات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں